آسمانوں اور زمین میں خوبصورتی

 

Earth and Stars

Earth and Stars

کائنات کی وسعت اور فاصلے انسانی سمجھ سے باہر ہے۔ اعدادو شمار جو کہ زمینی اعتبار سے بہت زیادہ ہیں، اگر پوری کائنات سے مقابلہ کیا جائے تو بہت ہی چھوٹے نظر آتے ہیں۔ مثال کے طورپر، ایک اندازے کے مطابق کائنات ۳۰۰ بلین گلیکسیز پر مشتمل ہے۔ ہماری اپنی ملکی وے گلیکسی انمیں کی صرف ایک گلیکسی ہے جسمیں ۲۵۰ بلین ستارے پائے جاتے ہیں۔ سورج کا قطر، جو کہ ستارے کا ایک اوسط قطر ہے، زمین سے ۱۰۳ گناہ بڑا ہے۔ الفا سینتوری (نیّر)، سورج سے قریب ترین ستارہ تقریبا ۷۸۰۰۰ کلومیٹر(۴۸۴۶۷ میل) سورج سے دور ہے۔

 

 

خلا اور اسمیں پائی جانے والی بلین کی تعداد میں گلیکسیز، وہ راز جو کہ ابھی تک پر اسرار ہیں، ایک پہلے سے مقرر کردہ حساب سے چل رہے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ طاقت ورکشش ثقل سے جڑے ہیں۔ یہ عظیم الشان کائنات اور اسمیں پائی جانے والی چیزیں ایک تقدیر کے مطابق عمل کرتی ہیں جو کہ پہلے سے انکے لیے لکھ دی گئی ہے۔ ہر ایک کی حرکت، گھومنے کی رفتار، درجہ حرارت، اور فاصلے اللہ کی نظر میں پہلے سے طے شدہ ہیں، جو کہ چھوٹی سے چھوٹی مخلوق کا خالق ہے جو کہ آنکھ سے نہیں دیکھی جاسکتیں اور زمین کی گہرائیوں میں ہیں۔ وہ جو انکی تقدیر لکھتا ہے وہی بڑے بڑے ستاروں کا خا لق بھی ہے اور انہیں تھامےہوئے ہے، اور ہر چیز جو پائی جاتی ہے انکا بھی خا لق ہے، جو ہر لمحہ اسکی نظر میں ہیں۔ دونوں صورتوں میں اللہ اپنی قدرت کی کاریگری اور عظمت مظاہرہ کرتا ہے۔

 

 

ہم چاہے کتنا ہی علم زمین اور آسمان کے بارے میں جان لیں، ہر جگہ اسکی شان و شوکت اور بے عیب فنکارانہ صلاحیتوں کا اقرار کریں گے۔ کوئی بھی چیز کوئی خصوصیت اتفاقیہ طور پر نہیں رکھ سکتی یا اس میں پایا جانے والا نظام اور توازن اتفاقیہ نہیں ہو سکتا۔ یہ تمام تر اسی ذات پاک ، جہانوں کے مالک اللہ جل جلا لہ کی شان و شوکت اور لا محدود ذہانت کے قبضے میں ہے۔