ایک دُعا

pray

pray

کاش کبھی تو ایسا ہو
کہ میرے جسم سے لپٹی
کوئی حسیں لڑکی
مری زباں میں کہے
بہت محبت ہے تم سے مجھے
یا کبھی ایسا ہو
کوئی فون ہی کرے مجھ کو
یا سرِ راہ
دور سے ہی چلائے
پر پرائے شہر کی
اجنبی گفتار نہ ہو
کاش! اے کاش
کبھی تو ایسا ہو

امجد شیخ