جو بھی جھوٹا تھا وہی خواب دکھایا خود کو

burning heart

burning heart

جو بھی جھوٹا تھا وہی خواب دکھایا خود کو
بارہا میں نے بنایا ہے تماشا خود کو

جو نامعلوم تھا پہلے اسے معلوم کیا
پھر بہت دیر تلک غم میں جلایا خود کو

کوئی بے مول سمجھتے ہوئے لے جائیگا
اس دُھن میں پسِ بازار سجایا خود کو

مجھے معلوم ہے ، مجھ میں بھی کئی خامیاں ہیں
کبھی سمجھا بھی نہیں، میں نے خدا سا خود کو

محمد علی خان