جھنگ آباد کی خبریں 20/2/2017

Jhang

Jhang

جھنگ (تحصیل رپورٹر) شریف خاندان اور ان کے بیانات میں تضاد ہے۔ یہ بات سیدقائم عباس شاہ ضلعی رہنما پاکستان تحریک انصاف چنیوٹ نے ایک پریس ریلیز میں کہی۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک جائیداد کا کوئی ثبوت نہیں۔ اسحاق ڈار کا بیان ہی منی ٹریل ہے۔ قومی ادارے جعلی کاغذات بنانے اور شریف خاندان کو بچانے میں لگے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات عیاں ہوچکی ہے کہ جب تک نوازشریف اقتدار میں ہیں۔ قومی تفتیشی ادارے ان کے افسران اور سربراہان ان کی مرضی سے لگتے ہیں۔ لندن کے مے فیئرفلیٹس کی ملکیت کے حوالے سے عالمی نشریاتی اداروں اور صحافتی تنظیموں نے کنفرم کیا ہے کہ لندن فلیٹس کی بینیفشریز اونر مریم نواز ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ (تحصیل رپورٹر)درباروں کے فلسفے پر عمل سے ہی دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے ۔مزار بند کرانے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار عمر خان گردیزی سینئر نائب صدر اے این پی پنجاب نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی اصلاحات بھی بے حد ضروری ہیں کیونکہ عدالتوں سے دہشت گرد چھوٹ کر دوبارہ سے ملک کے خلاف کاروائیاں شروع کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دھماکے میں زخمی ہونے والوں کے علاج معالجے پر خصوصی توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ سیہون شریف کے دھماکوں پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کا مقابلہ مزار بند کرنے سے نہیں بلکہ سخت ایکشن سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ درباروں کے فلسفے پر عمل سے ہی دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جھنگ(ڈسٹرکٹ رپورٹر) دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام مذاہب مکاتب فکر متحد ہو ں ،حکومت کو بھی چاہیے کہ دہشت گردی پر موثر حکمت عملی تیار کرے یہ ملک ہمارا ہے اس کی حفاظت کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے ان خیالات کا اظہار امیدوار ایم این اے، این اے 89سید ثمر عباس بخاری نے اپنی رہائش گاہ پر حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے سکیورٹی افسران و اہلکاران اور معصوم نہتے شہریوں کے لیے منعقد کی گئی دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا سید ثمر عباس بخاری نے کہا کہ اولیاء کرام اللہ اور بندے کے درمیان رابطہ کا ذریعہ ہوتے ہیں سیہون شریف میں ولی اللہ ے مزار پر دہشت گردی سے ہونے والے بزدلانہ حملہ سے ثابت ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کا اسلام سے بلکہ انسانیت سے بھی کوئی تعلق نہیں انہوں نے کہا کہ حکومت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کو تحفط فراہم کرے پبلک مقامات پر ،مساجد ،بارگاہوں اور درباروں پر مناسب سکیورٹی کے انتظاما ت کیے جائیں تاکہ معصوم انسانی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکے ۔سید ثمر عباس نے کہا کہ حکومت کی خارجہ پالیسی انتہائی ناقص ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی آواز اقوام عالم میں نہیں پہنچ پا رہی ہمیں اپنے دشمن کا علم ہے مگر ہم پھر بھی اس کا نام لینے سے کتراتے ہیں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے،تمام مذاہب کو جو پاکستان میں رہتے ہیں ایک پلیٹ فارم پر لانا ہو گا علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر پلیٹ فارم پر دہشت گردی اور دہشت گردوں کی مذمت کریں انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے اس کے تحفظ کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے ہر پاکستانی شہری اپنے ارد گرد کے ماحول پر نظر رکھیں اور کسی بھی شخص کی مشکوک سرگرمیوں کے حوالے سے انتظامیہ کو آگاہ کرے حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ موثر حکمت عملی تیار کرے تاکہ ملک سے دہشت گردی کا جلد خاتمہ ہو تقریب کے آخر میں حالیہ دہشت گردی میں شہید ہونے والے افراد کی بلندی درجات،زخمیوں کی صحت یابی،پسماندگان کے لیے صبر، وطن عزیز کی سلامتی،خوشحالی اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔