دل لگانا نہ دل لگی کرنا

dil lagi  krna

dil lagi krna

دل لگانا نہ دل لگی کرنا
تم زمانے کی پیروی کرنا

شام کے بعد پر ہجوم یادوں سے
بجھتے دل سے ،ہم کو ہے روشنی کرنا

درد پھر ہجرتیں نہیں کرتا
دیکھنا تم نہ عاشقی کرنا

لفظ سارے میری اساس بنے
یوں رہا اپنا شاعری کرنا

پستیاں پھر مجھے بُلاتی ہیں
اے خدا میری رہبری کرنا

تتلیاں تو تمہیں بلائیں گیں
ان سے امجد نہ دوستی کرنا

امجد شیخ