دیکھی ہیں جب سے ہم نے نزریں اتاریاں ہیں

beautiful eyes

beautiful eyes

دیکھی ہیں جب سے ہم نے نزریں اتاریاں ہیں
سارے جہاں سے اچھی آنکھیں تمہاریاں ہیں

گل رنگ مہ وشوں پہ آتا ہے رشک ہم کو
یہ صورتیں الہٰی کسی نے سنواریاں ہیں

اک بار تو کبھی تم ہلکی سی چھب دکھا دو
اس آرزو میں ہم نے عمریں گزاریاں ہیں

چہرے پہ کالی زلفیں ڈھاتی قیامتیں ہیں
مصری کی طرح میٹھی باتیں تمہاریاں ہیں

تم بن یہاں پہ جینا، جینا ہی کیسا جینا
یہ رونقیں جہاں کی تم سے ہی ساریاں ہیں

جن کو حسن ابھی تک ہم نے نہیں بھلایا
وہ جھیل جیسی آنکھیں غزلیں ہماریاں ہیں

حسن رضوی