شہرِدلِ سنسان سے کوئی گزرے تو پتہ ہو

Rainy Day

Rainy Day

دل اُداس رہتا ہے
بارشوں کے موسم میں
بن تمہارے اب جاناں
آسماں برستا ہے
لوگ ساتھ ہوتے ہیں
پیار کے جزیرے میں
میں بہت اکیلا ہوں
اتنی چھوٹی دنیا میں
میری زندگی تجھ پر
سرد سے علاقوں میں
فاصلوں کی بندش ہے
قربتوں کی چاہت ہے
محبتیں رکاوٹ ہیں!
مجھ کو ڈھونڈتی ہے تو
خود کو ڈھونڈتا ہوں میں
اک حسیں ساحل پر
کھو گئے ہیں جو لمحے
اُن کو یاد کرتا ہوں
تم کو!!
یاد کرتا ہوں

امجد شیخ