مہتاب رتیں آئیں تو کیا کیا نہیں کرتیں

lonely

lonely

مہتاب رتیں آئیں تو کیا کیا نہیں کرتیں
اس عمر میں تو لڑکیاں سویا نہیں کرتیں

کچھ لڑکیاں انجامِ نظر ہوتے ہوئے بھی
جب گھر سے نکلتی ہیں تو سوچا نہیں کرتیں

یاں پیاس کا اظہا رملامت ہے گناہ ہے
پھولوں سے کبھی تتلیاں پوچھا نہیں کرتیں

آنگن میں گھنے پیڑ کے نیچے تری یادیں
میلہ سا لگا دیتی ہیں، اچھا نہیں کرتیں

قسمت جنہیںکر دے شبِ ظلمت کے حوالے
آنچل وہ کسی نام کا اوڑھا نہیں کرتیں

جو لڑکیاں تاریک مقدر ہوں کبھی بھی
راتوں کو دئیے گھر میں جلایا نہیں کرتیں

نوشی گیلانی