واپڈا اور ڈینگی

واپڈا اور ڈینگی نے حالت بنائی ایک سی اس نے بھی اور اس نے بھی آفات دکھائی ایک سی
ایک جانب کھائی ہے اور دوسری پر شیسر ہے دونوں نے ہے قوم پر بجلی گرائی ایک سی
حکمرانوں سے بچیں یا ڈینگی سے دفاع کریں دونوں نے ملت سے کی ہے بے وفائی ایک سی
رات دن میں چار آور بجلی آتی ہے فقطدے رہی ہے قوم ملکر بس دہائی ایک سی
ہسپتالوں میں ہمارے بے حسی لا چارگی مل رہی ہر مرض کی سبکو دوائی ایک سی
ڈینگی کا سپرے کراتی ہے حکومت چیپ تر نیچے سے اوپر تلک کرتے کمائی ایک سی
لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے بل میں کمی ہوتی نہیں دفتروں میں بیٹھے کرتے ہیں لکھائی ایک سی
واپڈا والو کہاں غیرت تمہاری مر گئی نعیمی کو ہے بات سب نے ہی بتائی ایک سی
تحریر : غلام مصطفےٰ نعیمی سیالکوٹ