کاش میری کوئی بیٹی ہوتی

daughter

daughter

بس میں اس سے اتنا کہتا
دیکھو میری چاند سی گڑیا!
ہر دم
ہر پل
تم خوش رہنا
تنہائی کے دُکھ مت سہنا
اور اگر ایسی مشکل ہو
چُپ مت رہنا
مجھ سے کہنا
ہاں میں تمہارے دکھ کا مداوا
کر سکتا ہوں
تم کو خوش رکھنے کی خاطر
میں
قسطوں میں مر سکتا ہوں
جس کو اپنی گود می پالا
اس کے آنسو
میں اپنی بے تاب آنکھوں میں
بھر سکتا ہوں
ہاں، میں ایسا کر سکتا ہوں
کاش مری کوئی بیٹی ہوتی

اعتبار ساجد