کلی دل کی اچانک کھل گئی ہے

beautiful bangles

beautiful bangles

کلی دل کی اچانک کھل گئی ہے
کوئی کھوئی ہوئی شے مل گئی ہے

یہ کس انداز سے دیکھا ہے تو نے
زمیں پائوں تلے سے ہل گئی ہے

میں اس کی ہر ادا پر مر مٹا ہوں
لگائے گال پر جو تل گئی ہے

یہ کس نے چوڑیاں پہنائیں آ کر
تری ساری کلائی چِھل گئی ہے

کہاں اب پھول سرسوں کے کھلیں گے
کہاں اب وہ ہوائے دل گئی ہے

حسن اک شوخ کی خوشبو کی صورت
ہمیں دولت جہاں کی مل گئی ہے

حسن رضوی