گڑیا آج بھی اندھی ہے

boy and girld with doll

boy and girld with doll

کھیلتے کھیلتے دونوں میں سے
ایک نے دوجے کی گڑیا کی نوچ لیں آنکھیں
لڑکی چیخی
دیکھو، تم نے میری گڑیا اندھی کر دی
اب سپنے کیسے دیکھے گی؟
لڑکا نادم ہو کر بولا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں جب ابو جتنا ہو کر، شہر گیا تو
یہ وعدہ کرتا ہوں تم سے
سب سے پہلے
اس کی آنکھیں لائوں گا
سنا ہے شہر گیا وہ اک دن
جانے اس کے بعد ہوا کیا
یہ معلوم نہیں ہے لیکن
آج اچانک اس لڑکی کو راہ میں دیکھا
ہاتھ میں اس کے اک گڑیا تھی
ہاں بتلانا بھول گئی میں
گڑیا آج بھی اندھی ہے

فاخرہ بتول