ہم جب بھی تنہا گھر گئے

sajda

sajda

ہم جب بھی تنہا گھر گئے
سائے سے اپنے ڈر گئے

تیری جدائی سے صنم
ہم جیتے جی ہی مر گئے

سنتے ہی ذکر کربلا
آنکھوں میں آنسو بھر گئے

نہ پیار ہم کو مل سکا
کاسہ لیے در در گئے

راہِ خدا میں مر مٹے
پر نام روشن کر گئے

سجدے کیے تھے خاک پر
اور آسمان تک سر گئے

خالی تھا دامن ماہ رخ
جب ہم سرِ محشر گئے

ماہ رخ زیدی