یہ ہدیہ نہیں

عمرو بن مہاجر رحمة اللہ علیہ کہتے ہیں، ایک آدمی نے خلفہ عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں کچھ سیب بطور ہدیہ پیش کیے لیکن عمر بن عبدالعزیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہیں قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

میں نے ان سے عرض کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو یہ ہدیہ قبول کرتے تھے؟ عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا” یہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ہدیہ تھا لیکن ہمارے لیے رشوت ہے مجھے ہدیے کی ضرورت نہیں”

آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یہ طرز عمل اصحاب اقتدار اور اصحاب ناصب کے لیے اپنے اندر غور و فکر کی دعوت رکھتا ہے۔ آج کل دنیا کے اکثر ممالک میں سرکاری اہل کار دھڑلے سے تحائف وصول کرتے ہیں ۔ حالانکہ یہ واضح طور پر رشوت ہوتی ہے۔