کر کے کوئی ایک ذرا سی بات سنہری

golden girl

golden girl

کر کے کوئی ایک ذرا سی بات سنہری
کر جاتا ہے میری ساری رات سنہری

پوری ہو گی میری بھی اک دن امید
ہو جائیں گے میرے بھی حالات سنہری

ایسے آتے ہیں منور صلیبوں پر
ایسے ہوتی ہے تاریخ میں ذات سنہری

کبھی کبھی وہ مجھ سے ملنے آتا ہے
میرے بھی ہو جاتے ہیں اوقات سنہری

کنگن کھنک کھنک کر بجتے جاتے ہیں
ہوتی جاتی ہے ساری بارات سنہری

پہناتا جاتا ہے زیور چاہت کے
دھیرے دھیرے کر دیتا ہے مات سنہری

فرحت عباس شاہ