اے سی ایل سی اہلکاروں کا بغیر وردی چھاپا وبال جان بن گیا، ایک اہلکار جعلی

Police

Police

کراچی (جیوڈیسک) کراچی اورنگی ٹاؤن میں سادہ لباس 4 مسلح افراد کی مبینہ ڈکیتی کی کوشش ناکام۔ شہریوں کے مکے، لاتیں، ڈنڈے اور پتھراؤ، ساتھ ہی پولیس وین پر بھی خوب ہاتھ صاف کیا اور تشدد کے بعدچاروں کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اورنگی ٹائون کے اسلام چوک پر 4 مسلح افراد جو اے سی ایل سی کے اہلکار بتائے جاتے ہیں، بغیر وردی میں موبائل میں چھاپا مار کارروائی، جس پر اہل علاقہ نے انہیں پکڑ لیا۔ جس کے بعد مکے، لاتیں، ڈنڈے اور پتھراؤ سے ان کا استقبال کیا ، ساتھ ہی پولیس وین پر بھی خوب ہاتھ صاف کیا۔ تشدد کے بعدچاروں کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

بعد میں مشتعل اہل علاقہ نے زبردست احتجاج کیا، لیکن پولیس اب تک واضح نہیں کرسکی کہ مسلح افراد پولیس اہلکار ہیں یا نہیں۔ پولیس کے مطابق چاروں مسلح افراد اینٹی کارلفٹنگ سیل جمشید کوارٹر کے اہلکار ہیں اور ساتھ ہی پولیس کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کی ہدایت کے مطابق اہلکار وردی پہنے بغیر کارروائی نہیں کرسکتے ہیں۔

ادھر چھاپا مارنےوالے 4 اہلکاروں میں سے ایک اہلکارجعلی نکلاہے، جس نے اعتراف کیا ہے کہ نہ میں پولیس اہلکارہوں نا ہی اےسی ایل سی سےکوئی میرا تعلق ہے۔ ملزم نے مزید بتایا کہ پولیس افسرکےکہنےپرچھاپامارا،یہ نہیں معلوم کہ چھاپا کیوں ماراگیا تھا۔