جب تک ایک بھی کارکن صحافی پریس کلب کی ممبر شپ سے محروم ہے اس وقت تک جدوجہد جاری رہے گی

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد: تحریک بحالی پریس کلب کے روح رواں، سابق کنونیئر و سیکرٹری فیصل آباد پریس کلب طاہر محمود خالق نے ادارے کی وسیع تر مفاد ،صحافی اتحاد ،غیر جانبدارانہ نئی ممبر شپ و سینئر صحافیوں کی بحالی کی شروعات کرنے ،نوجوان ،باشعور اور تعلیم یافتہ ممبران کو موقع دینے کے غرض سے پریس کلب کے رواں سال کے الیکشن 2016-17 میں بطور امیدوار حصہ نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ایک بھی کارکن صحافی پریس کلب کی ممبر شپ سے محروم ہے۔

اس وقت تک ان کی جدوجہد جاری رہے گی ،اب یہ تحریک نوجوان ،پڑھے لکھے عہدیداروں کی مدد سے پایہ تکمیل تک پہنچائی جائے گی انہوںنے کہا کہ جن نئے کارکن صحافیوں کو پریس کلب کی کونسل ممبر شپ دی گئی ہے وہ باشعور اور کارکن صحافیوں کے طور پر جانے جاتے ہیں لہذا ان سے گھبرانے کی ضرورت نہیں وہ رواں سال پریس کلب کے انتخابات میں میرٹ پر عہدیداروں کا چنائو کرینگے ، موجودہ انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواران باآسانی کارکردگی کی بنیاد پر ان سے ووٹ لے سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ نئی ممبر شپ میں میرے دونوں اداروں روزنامہ پیغام اور میرا قلم میں سے کسی کو بھی کونسل ممبر شپ نہیں دی گئی ،میں نے بحثیت امیدوار سیکرٹری رواں سال الیکشن 2016-17 میں اس لیے دستبرداری کا اعلان کیا ہے تاکہ الیکشن میں کمپین کر نے والے امیدواران یہ نہ سمجھیں کہ نئے بننے والے ووٹر صرف ٹی ایم خالق کو ہی ووٹ دینگے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے 2015 کے انتخابات کے دوران کیا جانے والا اپنا وعدہ پورا کر لیا ہے ،کلب کی نئی ممبر شپ کا آغاز کردیا گیا ہے ،ان کارکن صحافیوں کو ممبر شپ ملنے کے بعد جو صحافی کونسل ممبر شپ سے محروم رہ گئے ہیں ،انہیں آنے والی باڈی کو ممبر شپ دینا پڑے گی کیونکہ میرٹ پر نئی ممبر شپ دینے کا آغاز کردیا گیا ہے ،انہوںنے کہا کہ پرانی لسٹ کی سیکروٹنی کے دوسرے مرحلے کے معاملے پرسینئر ممبر ان کی مشاورت سے یہ عمل آنے والی منتخب باڈی کے سپرد کر نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سیکرٹری طاہر محمود خالق نے کہا ہے کہ وقت نے ثابت کردیا ہے کہ وہ بطور سیکرٹری پریس کلب کے موجودہ عہدیداروں اور گورننگ باڈی کے اراکین کے نہ کبھی خلاف تھے نہ اسے ختم کرنے کی کوشش کی گئی تھی ،انہوںنے کہا کہ تمام موجودہ عہدیداران اور گورننگ باڈی میرے لئے نہایت احترام کی جگہ پر ہے ،میں ان کی دل سے قدر کرتا ہوں ،انہوںنے کہا کے پریس کلب کی تعمیر و ترقی کے لیے سابق ڈی سی او نور الامین مینگل ،میاں محمد شاہد گوگی ،چوہدری رفعت سروش فیصل ،شیخ اعجاز احمد چیئر مین ایف ڈی اے ،حاجی اکرم انصاری ایم این اے ،خواجہ محمد اسلام ایم پی اے ،تاجر رہنما شیخ اعجاز احمد سمیت شہر کی تاجر و صنعت کار تنظیموںنے جو تعاون کیا ہے وہ مدتوں یاد رکھا جائے گا ،انہوںنے مزید کہا کہ 11جولائی 2015سے لیکر اب تک جن افراد نے بھی انہیں ہاتھ اور زبان سے تکلیف پہنچائی ان کے ساتھ اللہ تبارک وتعالیٰ ،رسول اکرم ۖاور آل محمد ۖکے واسطے پہلے بھی درگزر سے کام لیا۔

اب بھی معاف کرتا ہوں۔ 11 جولائی 2015 کے واقع سے لیکر اب تک جن سینئر صحافیوں میاں شفیق انجم ،جاوید صدیقی ،سرفراز نا، خالد عباس سیف ،میاں شہباز ،سلیم مبارک ،شیخ طیب مقبول ،نصیر احمد چیمہ ،قمر الزمان بٹ ،میاں کاشف فرید ،ساجد علیم ،مقبول احمد لودھی ،سردار اختر ،ظفر ڈوگر ،خرم شہزاد ،اجمل ملک ،ڈاکٹر جمیل ملک ،شازیہ طارق ،عرفان اللہ ،اظہر محمود ،خادم حسین گل ،اعجاز انصاری ،رانا حبیب الرحمن ،ڈاکٹر تنویر احمد ،سعید سومی ،رانا امجد ،عمران رسول ،شاہد محمود ،خلیل الرحمن سمیت دیگر نے تعاون کیا اسے ہمیشہ یاد رکھوں گا۔