افغانستان غیر ملکی جنگجوئوں کی سرزمین بن گیا: اشرف غنی

Ashraf Ghani

Ashraf Ghani

لندن (جیوڈیسک) افغانستان کے صدر اشرف غنی نے پاکستانی طالبان کو علاقے کے لئے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے ملک کو پاکستان کی جانب سے غیراعلانیہ جنگ کا سامنا ہے جس نے ان کی امن کی پیشکش کو قبول نہیں کیا۔

رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ میں سیاسی تشدد کی پانچویں لہر کے موضوع پر لیکچر دیتے ہوئے انہوں نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ افغانستان مختلف ممالک کے جنگجوئوں کی سرزمین بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کون لڑ رہا ہے‘ چینی‘ چیچن‘ ازبک‘ تاجک جبکہ ان میں سب سے زیادہ پاکستان سے لوگ متحرک ہیں۔ اس کے علاوہ عرب ممالک سے بھی لوگ آ رہے ہیں۔ ہمارا بنیادی مسئلہ پاکستان کے ساتھ امن ہے‘ ہمارے خلاف غیراعلانیہ جنگ شروع کی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں پاکستان گیا اور پوری کوشش کی کہ امن کی شاہراہ تعمیر ہو مگر ہمارے بڑھائے ہوئے ہاتھ کو نہیں تھاما گیا۔ ہمارے ملک میں بہت سے لوگ کیوں بھیجے جا رہے ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان ہمارے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے اس بات کو ٹھکرا دیا کہ افغانستان القاعدہ کے لئے محفوظ جنت بن رہا ہے تاہم یہ تسلیم کیا کہ یہ گروپ اپنا نیٹ ورک بنا رہا ہے۔ ٹی ٹی پی پاک فوج کے آپریشن کے باعث آ رہی ہے۔ اگر ملا فضل اللہ کو سات زندگیاں ملیں تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں۔ انہوں نے کہاکہ کیا پاکستان نے حقانی یا طالبان قیادت کے خلاف کوئی ایک بھی آپریشن کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ افغانوں نے جب اپنی بقا کی جنگ لڑی ہے تو انہوں نے شکست دی ہے۔ اس بار بھی شکست دینگے کسی کو اس حوالے سے شک نہیں ہونا چاہئے‘ ہماری تاریخ کی جانب دیکھئے تاہم اس کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ انسٹی ٹیوٹ میں اشرف غنی کی تقریر کے دوران اس وقت رکاوٹ پیدا ہوئی جب ایک سکیورٹی گارڈ اور دو مظاہرین میں ہاتھا پائی ہو گئی۔ اس دوران ملاجلا ردعمل سامنے آیا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کی گئی۔