افغانستان میں آپریشن اور ڈرون حملے میں داعش کمانڈر سمیت 57 جنگجو ہلاک

Afghanistan

Afghanistan

کابل (جیوڈیسک) افغان سیکیورٹی فورسز نے صوبہ ہلمند کے ضلع کوہستان کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا جب کہ ملک کے مختلف حصوں میں سیکیورٹی فورسزکے آپریشن اورڈرون حملے میں 13 داعش جنگجوئوں اور کمانڈر سمیت 57شدت پسند ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے۔

افغان میڈیا کے مطابق ننگرہارمیں داعش جنگجوئوں سمیت 53 شدت پسند ہتھیار ڈال کرامن عمل میں شامل ہوگئے جب کہ افغان انٹیلی جنس نے صوبہ پروان میں کارروائی کرتے ہوئے مختلف اقسام کے 118 ہتھیاراور 20ہزارسے زائد رائونڈ برآمد کر لیے۔ افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز نے جنوبی صوبہ ہلمند کے ضلع کوہستان کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی کاکہنا ہے کہ افغان نیشنل آرمی اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے بعد ضلع کوہستان کو دہشتگردوں سے مکمل طورپرپاک کردیا گیا ہے۔ 2 ہفتے قبل طالبان نے بڑے حملے کرتے ہوئے ضلع پر قبضہ کرلیا تھا۔

طالبان کی جانب ضلع پر سیکیورٹی فورسزکے قبضے کے حوالے سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیاہے ۔ ملک کے مختلف حصوں میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میںداعشی جنگجوئوں سمیت 46 شدت پسند ہلاک ہوگئے ۔ وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران صوبہ ہلمند،نورستان،بدخشان ،ننگرہار اور پکتیکا میں آپریشن کلیئرنس کیے گئے ۔بیان میں کہا گیاکہ صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین میں آپریشن کے دوران 18 شدت پسند مارے گئے جبکہ انکی ایک گاڑی اور 3 موٹرسائیکلیں تباہ ہوگئیں، 17 بارودی سرنگوں کوناکارہ بنادیا گیا۔صوبہ نورستان کے ضلع دوآب میں آپریشن کے دوران ایک کمانڈر سمیت7 شدت پسند ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے ۔

بدخشان صوبے کے ضلع جرم اور صوبہ قندوز کے مرکز میں کارروائیوں کے دوران 15 شدت پسند ہلاک اور 5 دیگر زخمی ہوگئے ۔ وزارت دفاع کے مطابق ننگرہارکے ضلع آچن اور پکتیکا کے علاقے دومندا میں سیکیورٹی فورسزکے آپریشن میں داعش کے 2 جنگجوئوں سمیت 6 شدت پسند مارے گئے۔ وزارت دفاع کاکہنا ہے کہ آپریشن کے دوران افغان نیشنل آرمی کے 3 اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔ مشرقی صوبہ ننگرہارمیں ڈرون حملے میں داعش کے 11جنگجومارے گئے۔مقامی حکام کاکہنا ہے کہ ڈرون حملہ ضلع ماموند درہ میں کیاگیا۔صوبائی پولیس کے ترجمان حضرت حسین مشرقی وال نے تصدیق کی ہے کہ حملہ ماموند درہ میں کیا گیاجس میں 11 داعشی جنگجومارے گئے۔