افغانستان: سکیورٹی فورسز کا ہلمند کے دوسرے ضلع سے بھی انخلا

Afghanistan Security Forces,Evacuation

Afghanistan Security Forces,Evacuation

کابل (جیوڈیسک) افغانستان میں خودکش دھماکے‘ گھر میں بم پھٹنے سے‘ زمینی اور فضائی کارروائیوں میں 23 طالبان سمیت 42 افراد مارے اور 37 زخمی ہو گئے۔

افغان سیکورٹی فورسز کی زمینی ، فضائی کاروائیوں اور جھڑپوں کے دوران 23 طالبان ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے جبکہ طالبان نے 12 افغان سیکورٹی اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے ،ادھر بغلان کے نائب گورنر راکٹ حملے میں بال بال بچ گئے ،حملے میں ایک شخص ہلاک اور 2زخمی ہوگئے۔پیر کو افغان میڈیا کے مطابق مشرقی صوبہ لغمان میں افغان سیکورٹی فورسز کی زمینی اور فضائی کاروائی میں 6 شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان سیکورٹی فورسز کی کاروائی علاقے کو عسکریت پسندوں سے پاک کرنے کیلئے فولاد 34 آپریشنز کا حصہ ہے ۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران 4 مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کرلیا گیاجبکہ مختلف اقسام کے ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔آپریشن افغان نیشنل آرمی کی سلیب کور کی 201 بریگیڈ کے ساتھ مل کرکیا گیا جس میں افغان فضائیہ کی مدد بھی حاصل تھی۔

ادھر شمالی قندوز کے ضلع دشت آرچی میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 17طالبان ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے جبکہ طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس چیک پوسٹوں پر جنگجوئوں کے حملوں میں 12اہلکار مارے گئے ہیں۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ افغان سیکورٹی فورسز نے طالبان کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں اس دوران 12 سیکورٹی اہلکار مارے گئے ہیں۔

ترجمان نے تصدیق کی کہ جھڑپوںمیں 3 طالبان جنگجو ہلاک اور6 زخمی ہوگئے۔دوسری جانب صوبہ بغلان میں گورنر کے دفتر پر راکٹ حملے میں ایک شخص ہلاک اور 2زخمی ہوگئے۔حکام کا کہنا ہے کہ حملہ صبح گیارہ بجے کیا گیا ،راکٹ نامعلوم مقام سے فائر کیا گیا جو ڈپٹی گورنر کے دفتر پر گرا تاہم نائب گورنر حملے میں محفوظ رہے۔طالبان سمیت کسی بھی گروپ نے تاحال حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔افغان فوجی ہلمند کے دوسرے ضلع نائوزاد سے بھی نکل گئے۔ اس انخلاء سے سکیورٹی فورسز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ فوجی ترجمان رسول زازی نے کہا حکمت عملی کے تحت ایسا کیا گیا۔

ہماری توجہ اب سنگین ‘ مرجاہ‘ ناد علی اور لشکر گاہ کے مضافاتی علاقوں پر ہے۔ گورنر ہلمند نے کہا انخلاء سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق اب طالبان کی ضلع کجاکی کی طرف پیشقدمی کا خطرہ ے۔ اس علاقے میں امریکی امداد سے تعمیر بڑا ڈیم بھی واقع ہے۔ نیٹو نے افغان فوجیوں کے انخلاء پر تبصرہ نہیں کیا۔ ادھر صوبے پروان میں موٹر سائیکل سوار طالبان کے کلینک پرخودکش دھماکے میں 6 پولیس اہلکار اور 8 شہری ہلاک اور 17 زخمی ہو گئے۔

ترجمان نے کہا ایک پولیس کمانڈر کو نشانہ بنایاپولیس کی فائرنگ سے شہری مارے گئے۔ صوبائی پولیس کے ترجمان عبدالخلیل آسید نے بتایا ک صوبہ بخار کے ضلع باہاراک میں ایک ملا کے گھر کے اندر رکھا گیا بم اچانک پھٹ گیا جس کے نتیجے میں اس کے سمیت اس کے خاندان کے 5 افراد ہلاک ہو گئے۔غیرملکی خیبر ایجنسی کے مطابق افغان افواج کو نکالنے کا مقصد صوبائی دارالحکومت لشکر گاہ کا دفاع کرنا ہے۔ فورسز کے انخلاء کے بعد صوبے کے بیشتر شمالی حصوں پر طالبان نے قبضہ کر لیا۔ پروان دھماکے میں مقامی پولیس چیف زخمی ہو گیا۔