افغانستان میں خود کش حملہ اور جھڑپیں، طالبان گورنر اور جج سمیت 25 جنگجو ہلاک

AFghanistan

AFghanistan

کابل (جیوڈیسک) افغانستان میںخودکش حملے کے نتیجے میںقبائلی رہنما اورپولیس اہلکارہلاک ہوگیا جب کہ سیکیورٹی فورسزکی کارروائیوں میں طالبان کے فرضی گورنر اوراہم رہنما سمیت 5 جنگجو ہلاک اور10زخمی ہوگئے۔

افغان میڈیا کے مطابق صوبہ ہلمند میں خودکش حملے کے نتیجے میں قبائلی رہنما اور پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ضلع گریم سر میں خودکش حملہ آور نے خود کوایک گاڑی کے قریب اڑا لیا، حملے میں پولیس اہلکار سمیت2افرادزخمی بھی ہوئے تاہم تاحال طالبان سمیت کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔ شمالی صوبہ جائوزجان اورارزگان میں سیکیورٹی فورسزکے آپریشن میں 19 طالبان جنگجو مارے گئے۔

وزارت داخلہ کاکہنا ہے کہ آپریشن گوگرداک خطے میں جائوزجان کے دارالحکومت شبرغان میں کیا گیا جس میں طالبان کے فرضی جج ملا عبدالرحمن سمیت15 جنگجو ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے، ملا عبدالرحمن معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھا۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ صوبہ پروان میں افغان نیشنل پولیس کے خصوصی آپریشن میں طالبان کے ضلع شنواری کے لیے فرضی گورنر مارا گیا جس کی شناخت علام الدین کے نام سے ہوئی ہے۔ دوسری جانب مقامی حکام کا کہنا ہے کہ کابل یونیورسٹی کے لیکچرارمولوی ماروف کویونیورسٹی میں داعش کے حق میں پروپیگنڈا تقریر کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔