افغانستان: 22 ازبک جنگجوئوں کے بدلے ہزارہ کمیونٹی کے 31 مغویوں میں سے 19 رہا

Kabul

Kabul

کابل (جیوڈیسک) تین ماہ قبل اغوا ہونے والے ہزار برادری کے 31 میں سے 19 افراد کو رہا کر دیا گیا‘ مغویوں کی رہائی 22 ازبک جنگجوؤں کے بدلے عمل میں آئی ہے‘ اغوا کاروں نے باقی 12 مغویوں کی رہائی کے بدلے مزید 6 افراد کی رہائی کا مطالبہ کر دیا۔ جنوبی صوبہ زابل میں صوبائی کونسل ممبر اسد اللہ کاکڑ کا کہنا ہے کہ مغویوں کا تبادلہ مشرقی صوبہ غزنی کے ضلع جاگھوری میں صبح ساڑھے نو بجے کیا گیا۔

اسداللہ کا کہنا ہے کہ مغویوں کے بدلے رہا کیے گئے 22 افراد میں خواتین اور بچے شامل ہیں جو اغوا کاروں کے خاندان کے افراد ہیں۔ واضح رہے کہ ہزارہ برادری کے 31 افراد کو نامعلوم مسلح نقاب پوشوں نے رواں برس فروری میں اغوا کر لیا تھا۔ صوبہ غزنی کے گورنر ظفر شریف نے بتایا باقی ماندہ کو بھی جلد چھوڑ دیا جائے گا۔

ادھر بازیاب ہونے والوں کے اہلخانہ نے اے ایف پی کو بتایا ہماری اپنے عزیزوں سے بات ہوئی ہے۔صوبائی حکام نے ڈیل کی تصدیق کی جبکہ صدر اشرف غنی نے تردید کرتے ہوئے کہا تاوان دیا نہ کوئی معاہدہ ہوا ہے، زابل کی صوبائی کونسل کے رکن اسد اللہ کاکڑ نے کہا رہا کئے گئے ازبک جنگجو پاکستان میں شمالی وزیرستان سے فرار ہو کر آئے تھے۔ ادھر افغان حکام نے یہ تصدیق نہیں کی کہ ازبک جنگجوؤں کے بدلے میں معاملہ طے پایا ہے۔