یہ عمر بھر کی بات تھی

وہ جانے کو بے تاب تھی،اسے منتظر لگی
جسے سوچنے کا وقت نہ تھا،اسے بے صبر لگی

دل تباہ حال کو اب اور زخم کیا دیتے
کہانی ساری اسی کی تھی ،پر بے خبر لگی

ملنے کی ہر آس کے پیچھے ان دیکھی مجبوری تھی
یہ عمر بھر کی بات تھی ۔۔۔۔۔۔اسے مختصر لگی

اتنے دنوں کے بعد یہ دھوکہ بھی کھل گیا
وہ راہ میں بھٹک گئی ، اسے ہمسفر لگی

Alia Jamshed Khakwani

Alia Jamshed Khakwani

عالیہ جمشید خاکوانی