جو ہوا سو ہوا بھول گئے

جو ہوا سو ہوا بھول گئے
کس نے کیا غم زدہ بھو ل گئے

اس قدر ہو گئے غم کی نظر
کس نے دی ہم کو صدا بھول گئے

یوں اندھیروں سے ہوئی ہے دوستی
کب جلا کوئی دیا بھول گئے

دکھ اکٹھے کرنا اپنا شوق ہے
کس نے دی کیسی سزا بھول گئے

ہاتھ بھی اب مانگنے اٹھتے نہیں
ہونٹ بھی کرنا دعا بھول گئے

منزلوں نے یوں کیا در بدر
کب ہوا کوئی جدا بھول گئے

اپنی اپنی دوڑ ہے ساگر یہاں
کون اٹھا کون گرا بھول گئے

Sad Girl

Sad Girl

تحریر : شکیل ساگر