الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام ’’یونین آف این جی اوز آف اسلامک ورلڈ ‘‘ کا سالانہ ریجنل اجلاس انعقاد پذیر

Meeting

Meeting

اسلام آباد: الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام ’’یونین آف این جی اوز آف اسلامی ورلڈ ‘‘ کا سالانہ ریجنل اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس کی میزبانی الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان نے کی۔ اجلاس میں42 سے زائد این جی اوز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ محمد عبد الشکور نے کہا کہ ہم ترکی کے معزز مہمانوں اور یونیو کے ذمہ داران کو پاکستان آمد پر دل کی اتھا ہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔UNIW کے سیکرٹری جنرل علی کرد نے کہا کہ اس وقت عالم امہ نازک ترین دور سے گزر رہا ہے اور ہمیں ہر قدم قدم پھونک پھونک کر رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھرمیں ہماری تنظیمUNIW کے 322 ممبرز ہیں اور ہمارا ٹارگٹ ہے کہ ہم ایک سال کے اندر ہی اس تعداد کو ایک ہزار تک پہنچائیں۔ انہوں نے پاکستان اداروں اور این جی اوز پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری این جی او کے ممبر بنیں تاکہ ہم جہاں انسانیت کی خدمت کر سکیں وہاں اسلامی دنیا کو ایک بہترین سانچے میں ڈھال کر پوری دنیا کے لیے رول ماڈل بنا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنظیم سازی اور اسلامی نیٹ ورک کو پوری دنیا میں پھیلانے کے حوالے سے ترکی کے صدر طیب رجب اردگان نے بھی ہر قسم کی مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔

UNIW یعنی یونین آف این جی اوز آف اسلامی ورلڈ ‘‘ کے اجلاس میں الخدمت فاؤنڈیشن، اے ایف آئی، ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ دیویلپمنٹ، اخوت، اسلامک ریلیف ، فاؤنڈیشن آف فیتھ، مسلم ایڈ، پرورش، صراط الجنتہ، الفلاح، آفاق، قائد اعظم یونیورسٹی،رحمتہ اسلامک ریلیف، ایم ایم ایف، خبیب فاؤنڈیشن، ہیومن اپیل، پرائم فاؤنڈیشن، کے آئی آر سی، کسٹم ہیلتھ کیئر سوسائٹی، شونوزیا فاؤنڈیشن، فاؤنٹین ہاؤس لاہور، کاروان علم فاؤنڈیشن، ریڈ فاؤنڈیشن، پیما ریلف، ایس آر ڈی او، برڈز، صادق جہاں فاؤنڈیشن ، ایس آر پی او، قطر چیرٹی، اور سیزاور بہت سی لوکل این جی اوز نے شرکت کی۔

الخدمت فاونڈیشن پاکستان کے صدر میاں عبد الشکور نے کہا ہے کہ ہم ترکی کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں اور اس کے عوام ہمارے دوست اور بھائی ہیں ۔محمد عبد الشکور نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان سات بڑے شعبہ جات ڈیزاسٹر مینجمنٹ، آرفن کئیر، تعلیم، صحت عامہ، کمیونٹی سروسز، مؤاخات اور صاف پانی میں معاشرے کی پسے ہوئے عوام کے لیے اپنے خدمات کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔