الطاف حسین تادم مرگ بھوک ہڑتال کا فیصلہ واپس لیں، رابطہ کمیٹی کی اپیل

MQM

MQM

کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے الطاف حسین سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ اپنے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کے فیصلے کو واپس لے لیں۔

اراکین رابطہ کمیٹی و دیگر کے ہمراہ خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیزآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ الطاف حسین تکلیف اور کرب میں مبتلا ہیں وہ اپنے کارکنان کو دل کی گہرائیوں سے چاہتے ہیں ،کئی سو معصوم و بے گناہ کارکنان جیلوں میں قیدوبند کی صعوبتیں گزارنے پر مجبور ہیں، درجنوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1970 کی دھائی کا لسانی بل بھی ہمیں یاد ہے جس کی بنیاد پر پورے سندھ سے مہاجروں کو بے دخل کردیا گیا تھا پھر 1977 میں چلائی جانے والی تحریک میں سندھ کے شہری علاقوں میں بے دریغ نوجوانوں کو شہید کیا گیا ، 1986 میں قصبہ علی گڑھ میں مہاجر بستیوں پر حملے کرائے گئے، مہاجروں کا قتل عام کیا گیا ،پھر کوٹہ سسٹم کے ذریعے اقتصادی ،معاشی ،تعلیمی قتل عام کیا گیا ،ان کی نسل کشی کی گئی اور اس ظالمانہ ادوار کا بوجھ الطاف حسین اپنے سینے میں محسوس کرتے ہیں۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان تمام واقعات اور سانحات کی تحقیقات کرائی جائیں اور ان میں ملوث افراد کو سزا دی جائے، ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے ہمیشہ اپنا حق ادا کیا جب بھی تحریک کے آغازمیں گرفتاریوں کا وقت آیا تو سب سے پہلے الطاف حسین نے گرفتاری پیش کی، چاہے وہ 1979ء ہو یا 1986ء یا پھر 1987ء ہو ،جب بھوک ہڑتال کا وقت آیا تو پوری قوم کو ایک جانب رکھ کر تادم مرگ بھوک ہڑتال بھی الطا ف حسین نے ہی کی تھی اورقوم یہ بات بھولی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کارکنوں اور پاکستان کے لئے قومی اثاثہ ہیں اور الطاف حسین کا نقصان قومی نقصان ہے،اس لئے ہم الطا ف حسین سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کے فیصلے پر نظر ثانی کریں ،ہم جیسے ہزاروں ،لاکھوں کارکنان پہلے اس مرحلے سے گزریں گے۔

رکن رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ الطاف حسین کی صحت اورحالات اس بات کا تقاضہ کرتے ہیں کہ قربانیوں کے اس مرحلے میں پہلے کارکنان آپ سے آگے نظر آئیں گے، الطاف حسین نے جاگیرداروں اور وڈیروں کے درمیان غریب اور مڈل کلاس کے لوگوں کو ملک کے منتخب ایوانوں میں بھیجا، الطاف حسین اپنے خاندان کو پاکستان کی موروثی سیاست دور رکھ کر پاکستان کو ایک نئی راہ دکھائی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست جس کا انداز گلو بٹ اور جس کا کردار ایان علی ہو وہاں پر کیا ایم کیو ایم کی سیاست پاکستان کے لئے تازہ ہوا کا جھونکا نہیں تھی؟۔

اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ الطاف حسین اپنے کارکنان کو بچانے کے لئے بھوک ہڑتال کررہے ہیں،رابطہ کمیٹی یہ سمجھتی ہے کہ کارکنان موجود ہیں پہلے ہم تادم مرگ بھوک ہڑتال یا دھرنے کا فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جرائم کی آڑ میں ایم کیو ایم کو ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے جو کہ ٹھیک عمل نہیں،جب سے آپریشن شرو ع ہوا ہے ہمارے 200 سے زائد کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ ہوئی ہے ان کے قاتلوں کو کون گرفتار کرے گا، مہاجروں کے قتل عام کی تحقیقات کون کرے گا، تمام واقعات کی صاف شفاف تحقیقات ہونی چاہئے پھر ہم سمجھیں گے کہ اس ملک میں مہاجروں کے ساتھ ظلم و ستم نہیں ہورہا۔