الطاف حسین غدار اور دہشت گرد ہیں ان کی تائید سے اسمبلی میں آنے سے بہتر ہے کہ ہم باہر رہیں، عمران خان

Imran Khan

Imran Khan

پتوکی (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ الطاف حسین ملک کے سب سے بڑے غدار اور دہشت گرد ہیں اور اگر حکومت نے الطاف حسین جیسے لوگوں سے پوچھ کر ہمیں اسمبلی میں لانا ہے تو ہمیں اسمبلی سے باہر ہی رہنا ہے۔

پتوکی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ تحریک انصاف کی ناکامی نہیں، کمیشن نے الیکشن کمیشن کو بدانتظامی کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ملک کے الیکشن کے نظام کو ٹھیک کرنے کے لیے جنگ کی جو چلتی رہے گی کیونکہ اس طرح کے انتخابی نظام میں ایماندار، پڑھے لکھے اور نوجوان اوپر نہیں آسکتے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اسپیکر ایاز صادق نے الطاف حسین کو فون کیا ہے، اسپیکر اور (ن) لیگ سن لیں الطاف حسین اس ملک کے سب سے بڑے غدار اور دہشت گرد ہیں اگر ان سے پوچھ کر ہمیں اسمبلی میں لانا ہے تو ہمیں اسمبلی سے باہر ہی رہنا ہے جب کہ نوازشریف فیصلہ کریں وہ مولانا فضل الرحمان کے کندھے پر بندوق نہ چلائیں اور نہ ہی الطاف حسین سے پوچھا جائے، فیصلہ کیا جائے ہم سڑکوں پر نکلنے کے لیے تیار ہیں، ہمیں جو ووٹ 2013 میں ملے اب اس سے زیادہ ووٹ لے کر اسمبلی میں واپس آئیں گے۔

چیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اس وقت ملک و قوم کے جو حالات ہیں اس میں ہمیں اپنی قوم کو کھڑا کرنا ہے،حکمرانوں نے میٹرو پر اربوں روپیہ خرچ کیا اگر یہی پیسہ بندوں پر خرچ کیا جاتا تو آج کسان نہ ڈوبتا اور فصلوں کو بچایا جا سکتا تھا، کراچی میں بجلی پانی نہیں ہے لیکن سارا پیسہ میٹرو پر لگ رہا ہے، ہم کسانوں کے ساتھ مل کر تحریک چلائیں گے ان پر جو ظلم ہورہا ہے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے جب کہ تحریک انصاف مزدوروں کے بھی ساتھ ہے، پہلے ہم نے دھرنے میں لوگوں کے بنیادی حقوق کی اور ووٹ کے تقدس کی بات کی اب باقی حقوق کے لیے بھی کھڑے ہوں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان بننے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی، وقت ہے کہ ہم اپنے لوگوں کو تیار کریں اور جب تک نیا پاکستان نہیں بناتے اس اسٹیٹس کو کا مقابلہ کریں کیونکہ یہ سب ڈرتے ہیں کہ تحریک انصاف اقتدار میں آگئی تو ان کا مک مکا ختم ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں ہم پر دھاندلی کا الزام لگایا گیا،پولیس کی نگرانی میں ہمیں 30 فیصد ووٹ ملے اور دوبارہ الیکشن فوج کی نگرانی میں کرائے گئے تو ہمیں 45 فیصد ووٹ ملے۔

(ن) لیگ کو چیلنج کرتاہوں کہ پولیس کے بغیر ایک الیکشن جیت کر دکھائیں یہ لوگ پولیس کے بغیر نہ الیکشن لڑسکتے ہیں اور نہ ہی حکومت چلا سکتے ہیں، (ن) لیگ امپائر کو ساتھ ملائے بغیر میچ نہیں کھیل سکتی لیکن ہم اس ملک میں نیوٹرل امپائر لائیں گے اور ان کے امپائروں سے انہیں بلدیاتی الیکشن ہرا کردکھائیں گے۔