امریکا میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام شخص ہلاکت کے بعد مظاہرے

Protest

Protest

لوزیانا (جیوڈیسک) امریکی ریاست لوزيانا میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست لوزیانا کے دارالحکومت بیٹن روگ میں سیکڑوں افراد دوسری رات بھی اس مقام پر جمع ہوئے جہاں پولیس نے سیاہ فام شخص کو سڑک پر گولی ماری دی تھی۔

لوزیانا میں مظاہرہ کرنے والوں میں 200 سے زائد افراد نے شرکت کی جب کہ ریاست فلاڈیلفیا میں 75 افراد نے ایلٹن اسٹرلنگ نامی سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد احتجاجاً سٹرک بند کر دی۔ احتجاجی مظاہرین میں ایلٹس اسٹرلنگ کے دوست اور اُن کے رشتہ دار بھی موجود تھے۔

سیاہ فام شخص کے قتل کے واقعے کے بعد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آ چکی ہے جس میں 2 سفید فام پولیس اہلکار کھڑے ہیں اور سیاہ فام شخص سڑک پر گرا ہوا ہے۔ ویڈیو میں گولیاں چلنے کی آوازیں بھی سنی جا سکتی ہیں۔

دوسری جانب پولیس کا مؤقف ہے کہ مقتول مسلح تھا جب کہ امریکی محکمہ انصاف نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور لوزیانا کے گورنر نے عوام کو پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ امریکا میں ایک اندازے کے مطابق پولیس کے ہاتھوں ہر سال ایک ہزار افراد ہلاک ہو جاتے ہیں جن میں زیادہ تر سیاہ فام امریکی ہوتے ہیں۔