انقرہ: کار بم دھماکے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 34 ہوگئی

Turke

Turke

انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں کاربم دھماکے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 34 ہوگئی ہے۔ جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ اس طرح حملے دہشت گردی کے خلاف ان کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتے، جبکہ وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی مشترکہ خطرہ ہے، اس کے خلاف سب کو متحد ہونا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی حکومت اور عوام ترکی کے ساتھ ہیں۔ اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی دنیا میں جہاں بھی ہو پاکستان اس کے خلاف ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق دھماکا انقرہ کے علاقے قزیلے میں اتا ترک بلیورڈ پر بس اسٹیشن کے قریب ہوا، جہاں بارود سے بھری ایک کار کو دھماکے سے اڑادیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں جہاں کئی سرکاری عمارتیں بھی واقع ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی سفارت خانے نے 2 روز قبل انقرہ میں دہشت گرد حملے کی وارننگ جاری کی تھی۔

دھماکے کے بعد ترکی کی ایک عدالت نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔عدالت کی جانب سے یہ حکم کار بم دھماکے کی تصاویر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر آنے کے بعد جاری کیا گیا۔