اینٹی کرپشن کا اوپن جیل بدین پر چھاپہ رکارڈ تحویل میں لے لیا گیا

 Badin

Badin

بدین (رپورٹ عمران عباس) پاکستان کے واحد اوپن جیل میں بڑے پیمانے پر کرپشن کے الزامات کی شکایت پر اینٹی کرپشن کا اوپن جیل بدین پر چھاپہ رکارڈ تحویل میں لے لیا گیا۔

بدین سے 40کلومیٹر دور بدین کے ساحلی علائقے میں واقع پاکستان کا واحد اوپن جیل جو کہ پانچ ہزار ایراضی پر مشتمل ہے مزکورہ جیل صدر ایوب کے دور میں قائم کیا گیا اس جیل کا مقصد یہ تھا کہ سزائے یافتہ قیدی کو سزا کے آخری مہینوں میں رہائی سے قبل کھلے ماحول میں زندگی گذارنے کی سہولیات فراہم کی جاتی تھی۔مگر اس جیل کی سیکڑوں ایکڑ زمین آباد کر کے حاصل ہونے والی کی رقم سرکاری خزانہ میں جمع کرنے کی بجائے جیل احکام خود ہڑپ کر لیتے تھے بڑے پیمانے پر کرپشن کے باعث جیل عملی طور گزشتہ کئی ماہ سے غیر افعال ہو چکا ہے۔

اینٹی کرپشن بدین کے انچارج سرکل آفیسر احسان علی ارباب کے مطابق جیل احکام اوپن جیل سیکڑوں ایکڑ زرعی زمین غیر قانونی طور غیرمتلقہ افراد کو زمین ٹھیکے پر دی کر لاکھوں روپے ہڑپ کرنے کی شکایات تھی اس کے علاوہ اوپن جیل کے اکثر اہلکار جیل احکام کے ذاتی ڈیوٹیوں پر معمور تھے اور بہت سے اہلکا ر گھر بیٹھے تنخواہیں حاصل کر رہے ہیں۔

کرپشن اور دیگر بے قائدگیوں کی شکایات پر اینٹی کرپشن کے احکام نے سول جج گولاڑچی ایٹ بدین علی شیر چانڈیو کے ہمرہ جیل پر چھاپہ مارکر جیل کا تمام ریکارڈ تحویل میں لیکر تحقیقات کا آغاز کر دیا انہوں نے بتایا کے دو روز قبل بدین ڈسٹرکٹ جیل میں بھی بڑے پیمانے پر کرپشن اور دیگر بے قائدگیوں کی شکایات پر چھاپہ مار کر رکارڈ تحویل میں لے کر تحقیقات کی جا رہی ہے۔