آرمینیا میں نسل کشی، پوپ فرانسس کے بیان میں صلیبی ذہنیت کی جھلک ہے : ترکی

Turkey

Turkey

انقرہ (جیوڈیسک) پہلی جنگ عظیم میں آمینیا میں ہونے والے قتل عام کو نسل قرار دینے پر ترکی نے مسیحی روحانی پیشوا پوپ فرانس کو شدید تنقید کا نشانہ بیا یا ہے۔

ترک نائب وزیر اعظم نورمتین کا نیلکلی نے کہا یہ حقیقت کا شکار کرنے والا کوئی بیان نہیں تھا ۔ یہ بڑا افسوسناک بیان تھا جس میں صلیبی جنگواں والی ذہنیت دکھائی دیتی ہے ۔پوپ فرانسس نے جمعہ کے روز آرمینیا کے دارالحکومت پروان میں یہ بیان دیا تھا۔

دوسری طرف ویٹیکن نے ترک کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے پوپ فرانسس دیواریں نہیں مل تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ انکا بیان سنا جائے تو اس میں ترکی کے لوگوں کیخلاف کوئی لفظ نہیں ہے۔

واضح رہے پوپ فرانسس نے 1915 ء سے 1917 ء تک کے قتل عام کو پہلی مرتبہ 2015 میں نسل کشی قرار دیا تھا۔ پوپ فرانس نے اتوار کے روز ترکی اور آرمینیا کی سرحد پر دو امن کی فاختائیں چھوڑیں۔