مصنوعی میٹھا متعدد بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے

Sugar

Sugar

میٹھے کا استعمال کس کو پسند نہیں، دنیا بھر کے لوگ اپنے شوق اور ضرورت کے مطابق میٹھے کھانوں اور خوراک کا استعمال کرتے ہیں۔ پاکستان میں بھی لوگ تقریبات اور دیگر خوشی کے مواقعوں پر میٹھے کا بے حد استعمال کرتے ہیں۔

جدید دور کے تقاضوں کے مطابق جہاں روز مرہ استعمال کی دیگر اشیا میں جدت و اختراعات رونما ہوئی ہیں وہیں میٹھے میں بھی مختلف اقسام کے مصنوعی ذائقے متعارف کروائے گئے ہیں ، ملک بھر کے مختلف جنرل سٹورز اور کریانہ دکانوں پر یہ سویٹنر پائوڈر اور گولیوں کی شکل میں موجود ہیں۔

ہم ان گولیوں کو اپنی ضروریات کے مطابق استعمال تو کرتے ہیں لیکن ضرورت سے زائد استعمال سے ہمیں مختلف بیماریوں کا خطرہ بھی لاحق ہوتا ہے ۔ ایک جدید تحقیق کے مطابق مصنوعی میٹھا استعمال کرنے والے وزن میں اضافے ، ذیابیطس ، بلند فشار خون (بلڈ پریشر ) ، میٹابولک سینڈروم کی بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔

ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خوراک کے استعمال میں احتیاط نہ کی جائے تو انسان موذی بیماریوں کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ موت کے منہ میں بھی جاسکتا ہے۔