انجمن محبان رسول ویروکی کے زیر اہتمام پیغام حسین وفاروق اعظم سالانہ کانفرنس کا انعقاد

Message Hussain Annual Conference

Message Hussain Annual Conference

وزیرآباد (نامہ نگار) انجمن محبان رسول ویروکی کے زیر اہتمام پیغام حسین وفاروق اعظم رضی اﷲ عنہم کے عنوان سے سالانہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔کانفرنس کے شرکاء سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے پیر اجمل رضا قادری رضوی نے کہا کہ اﷲ کی زمین پر اﷲ کے نظام کے نفاذ کیلئے جو قربانی حضرت امام حسین اور ان کے جانثار ساتھیوں نے دی وہ رہتی دنیا تک ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ باطل کے سامنے آپ کے ڈٹ جانے سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ ہم جھوٹ اور فریب کی بنیاد پربننے والے نظام کا حصہ نہ بنیں اور اپنے لئے نیک افراد کا چنائو کریں۔

آپ نے انسانیت کو جینے کا ڈھنگ سکھایا اور ظالم و جابر حکمرانوں کی آنکھ میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا حوصلہ بخشا، انہوں نے کہا کہ متعدد مسلم ممالک میں موجودہ حکومتی نظام دین اسلام کے اصولوں کے متصادم ہے آج ووٹوں کی قیمتیں لگائی جارہی ہیںقتل وغارت گری کا بازار گرم ہے ایسے انتخابات کے نتیجے میں معاشرہ کیسے کامیاب ہوسکتا ہیق۔

اسلامی ممالک کے موجودہ حکمران مساوات اور اتحاد کو پیچھے چھوڑ گئے ہم آج اپنی عوام پر ظلم کرتے ہیں ان کے حقوق پورے نہیں کرتے امت مسلمہ کے حکمران غرور و تکبر میں مبتلا ہیں عوم کا استحصال کرنے میں لگے ہیں۔ شہادت حسین کا اصل پیغام یہ ہے کہ امت مسلمہ میں وحدت ، یگانگت اور یکجہتی کا تصور پیدا ہو ، امت مسلمہ کو تباہی کے گڑھے میں گرنے سے بچانے کیلئے اتحاد ، امن ، رواداری کو اپنانا ہو گا۔ فرقہ ورایت ، فسادات سے بچنا ہو گا ، غریبوں کو ان کے حقوق دینے ہونگے قانون ہرچھوٹے بڑے کیلئے یکساں ہونا چاہیے۔ رنگ و نسل ذات پات کی کوئی تفریق نہ ہوکرپشن کا خاتمہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام کی زندگیاں ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔ حضرت عمر فاروقنے اپنے دور خلافت میں پہلی اسلامی فلاحی ریاست کی تشکیل و تکمیل کی حالانکہ ان کے دور میں ریاست وسیع و عریض ہوچکی تھی مگر آپنے گڈ گورنینس کے ذریعے ہر لحاظ سے ایک مثالی ریاست قائم کی۔ دنیا کے مختلف حکمرانوں نے حضرت عمرکے ماڈل پر عمل کرکے اپنے ملکوں کو کامیاب ویلفیئر سٹیٹ بنایا۔ صحابہ کرام کی زندگیاں ہمارے لئے نمونہ ہیں وقت کا تقاضا ہے کہ ہم آپ کی پیروی کریں اور اپنی دنیا وآخرت سنوارنے کا باعث بنیں ۔ اس موقعہ پر علامہ محمدالیاس رضا قادری،محمد جاوید اقبال سلطانی، حافظ عزیر، کرامت علی کرامت اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔