نیا دور نئی تہذیب

New Culture

New Culture

تحریر : ممتاز امیر رانجھا

عتیقہ اوڈھو اور مشرف دونوں نیک انسان ہیں۔

٭ بہنوئی کے رزق پر اترانے اور عیاشی کرنے والوں کی کمی نہیں۔

٭ جعلی ڈگری ہو لڈرز کو زیادہ عزت ملتی ہے اور فیک ڈگری ہولڈر کو بھی اسٹیٹس ہوتا ہے۔

٭ خوشامد ایک بہترین حکمت عملی ہے۔

٭ خوشامدی میراثیوں کی جدید نسل ہے۔

٭ گدھا ”ٹو پیس” میں بھی گدھا ہی ہوتا ہے اس کی زبان اور اخلاق اس کی اہم پہچان ہوتی ہے۔

٭ سستی یا مہنگی چیز خریدنے سے اسٹیٹس نہیں دِکھتابلکہ جعلی امیر کی گھٹیا گفتگو ہی اس کی پہچان ہوتی ہے۔

Dr Asim

Dr Asim

٭ ڈاکٹر عاصم اور عزیر بلوچ جیسے انسان دیرپا کامیابی نہیں دلاتے۔

٭ حرام کمائی کبھی اپنی نہیں ہوتی،اس کو کمانے کے لئے نجانے کتنی رشوت دینا پڑے۔

٭ ہر اینکر پرسن او ر ہر کالم نویس ایماندا ر نہیں ہوتا۔

٭ مبشر لقمان کو چاہے جس چینل پر بٹھا دو بکواس ہی کرے گا۔

٭ ایماندار صحافی بھوکے مرتے ہیں اور بے ایمان راج کرتے ہیں۔

٭ ایوارڈ کسی غریب کی دعا سے بڑا نہیں ہوتا۔

٭ گدھے کا گوشت بیچنے والے قصاب نہیں گدھ کہلاتے ہیں۔

٭ کتے پالنے والے انسان نہیں ہوتے۔

٭ قسطوں پر چیزیں بیچنے والے سود کو آمدن قرار دیتے ہیں۔

٭ ملک ریاض کے علاوہ بھی کئی لوگ فائلوں کو پہیہ لگانا جانتے ہیں۔

٭ زمینوں پر قبضے کرنے والے پراپرٹی ڈیلر کہلاتے ہیں۔

٭ چوری کی چیزیں بیچنے والا ہی بڑا کباڑیا ہوتا ہے۔

Facebook

Facebook

٭ آج کل رشتے فیس بک اور وٹس ایپ پر ہی بنتے اور ٹوٹٹے ہیں۔

٭ سب سے غریب وہ ہے جس کے پاس فیس بک والا موبائل نہیں ہے۔

٭ سیلفیش لوگو ں کی کمی ہو گئی ہے کیونکہ سیلفی والے زیادہ ہو گئے ہیں۔

٭ فیک ڈگری ہولڈر کو لکھاری اور بھکاری میں کوئی فرق نظر نہیں آتا۔

٭ لفٹ دینے اور لفٹ لینے والے دونوں ہی ایک دوسرے سے مطلب نکالتے ہیں۔

٭ حرام کمانا فیشن بن چکا ہے۔

٭ زیادہ کرپشن کرنے والا زیادہ کامیاب ٹھیکیدار کہلاتا ہے۔

٭ وینڈر اور پھیری والے دونوں گاہک گھیرنا جانتے ہیں۔

٭ والدین سے زیادہ فیس بک بچوں کی تربیت کرتا ہے،یہ بچے کی سوچ پر منحصر ہے کہ وہ

پازیٹو تربیت لیتا ہے یا نیگیٹو۔

٭ امیر دوست دودھ دینے والی بھینس کی مانند ہوتا ہے۔

٭ غریب دوست گھریلو ملازم دکھائی دیتا ہے۔

٭ وائی فائی والا گھر تنہائی کا شکار نہیں ہوتا۔

Parents

Parents

٭ والدین بے شک نہ ہوں وائی فائی ضرور ہونا چاہیئے۔

٭ ”ہم شریف کیا ہوئے سارا زمانہ بدمعاش ہو گیا ”سب سے مشہور ڈائیلاگ ہے۔

٭ جس کی بہن خوبصورت ہے اس کے دوست زیادہ ہوتے ہیں۔

٭ سرکاری ڈرائیور پٹرول ہی نہیں سرکاری گاڑیوں کے پارٹس اور گاڑیاں بھی چوری کرتے
ہیں۔
٭ بے ایمان کلرک بینک مینیجر سے زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔

٭ بیوی کو سمجھنا پروگرامنگ سے زیادہ مشکل کام ہے۔

٭ بے ایمان چپڑاسی دفتر کا بادشاہ ہوتا ہے۔

٭ پڑوسی کا مرنا گلی میں جانور کے مرنے کے برابر ہوتا ہے۔

٭ امیر آدمی گاڑیاں ایسے بدلتے ہیں جیسے گوالا بھینس۔

٭ بیٹیاں اپنی مائوں کو بڑی خوشی سے ہیپی ویلینٹائین ڈے کہنے والوں کے نام شوق سے
گنواتی ہیں۔

٭ گھر میں اذان کی آواز آئے نہ آئے ،گھر میں سائونڈ سسٹم ہیوی ہونا چاہیئے۔

٭ جو ذائقہ ہوٹل کے ”کھوتے” میں ہے وہ گھر کی مرغی میں کہاں؟

٭ عائشہ ممتا ز نے بڑے ”مردہ گدھے” پکڑوائے لیکن قصائی کہاں باز آتے ہیں۔

٭ میاں صاحب کے پانچ سال پورے ہوتے ہی یو پی ایس کا کاروبار ٹھپ ہوجائے گا۔خواب

٭ میٹروبس اور نج ٹرین لانے والے کچی گلیاں اور ٹوٹی پھوٹی سٹرکیں ٹھیک نہیں کر سکے۔

٭ واسا کے پانی میں مینڈک فری میں آتے ہیں۔

٭ ایک سالہ بچہ صبح اٹھتے دودھ نہیں مانگتا بلکہ کہتا ہے بابا کا سمارٹ فون دے دیں۔

٭ میرا نے نکاح پر نکاح نہیں بلکہ نکاح پر شادی کی ہے،یہ کونساجرم ہوا؟

٭ عمران خان تیسری شادی کرکے نیا پاکستان بنانے انڈیا جائیں گے۔

٭ بجلی آجائے تو بتانا میں نے نیا گانا ڈائون لوڈ کرنا ہے۔

٭ اداکارہ نور نے ہندو سے شادی کی لیکن اس کا نور ابھی بھی باقی ہے۔

Mumtaz Ameer Ranjha

Mumtaz Ameer Ranjha

تحریر : ممتاز امیر رانجھا