کروڑ لعل عیسن کی خبریں 28/09/2015

Tariq Pahar

Tariq Pahar

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) بنیادی مرکز صحت جھرکل میں ڈاکٹروں کا آئے ہوئے مریضوں کے ساتھ ناروا سلوک۔ مریض پریشان، بچوں کی ویکسنیشن کیلئے سرنجیں باہر سے منگوائی جاتی ہیں۔ اعلیٰ حکام نوٹس لیں۔ مریضوں کا مطالبہ۔ تفصیل کے مطابق جھرکل میں موجود بنیادی مرکز صحت جھرکل میں ڈاکٹروں کا مریضوں کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آنا اور ان کی کاڑ جھاڑ کرنا روز کا معمول بن گیا ہے۔ ہر آنے والے مریض کو سرنج لینے کیلئے میڈیکل سٹور پر بھیج دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے مریضہ اور نوزائدہ بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ایل ایچ وی شگفتہ نیازی کے مطابق حکومت کی جانب سے ہسپتال میں ادویات اور سرنجیں دستیاب نہیں۔ جس کی وجہ سے مجبوراً باہر سے منگوانا پڑتی ہیں۔ علاقہ مکینوں چوہدری نذیر حسین ، شازل ، بلال فقیر ، حلیمہ مائی ، ثمرین جمیل و دیگر نے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ بنیادی مرکز صحت جھرکل میں ادویات سمیت تمام سہولیات فراہم کی جائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) منیٰ میں ہونے والا واقعہ انتہائی دلخراش ہے جس میں سینکڑوں حاجی شہیداور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں سعودی حکومت منیٰ میںہونے والے حادثہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائے ان خیالات کا اظہار صدر انجمن تاجران طارق محمود پہاڑ نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو پاکستانی شہداء کا علم ہونے کے باوجود ورثاء کو معلومات فراہم نہیں کر رہی۔ اور شہداء کی تعداد بھی درست نہیں بتائی جا رہی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس تمام واقعے کو شفافیت کے ساتھ قوم کے سامنے لائے اور سعودی حکومت اس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائے تا کہ اس کے اصل اسباب سامنے آسکیں اور حکومت پاکستان حاجیوں کی ہر ممکن مدد کرے شہیدوں اورزخمیو ں کے اہل خانہ کودرست معلومات فراہم کی جائیں اور لاپتہ حاجیوںکی تلاش کا کام تیز تر کیا جائے۔پاکستانی حاجیوں کی داد رسی کیلئے حکومت پاکستان اور وزرات حج کردار ادا کرے انہوں نے کہا کہ حج کے دوران کرین حادثہ کے بعد یہ دوسرا بڑا واقعہ ہے جس میں سینکڑوں حاجی شہید ہوچکے ہیں ہزاروں زخمی موت وزندگی کی کشمکش میں مبتلا اور سینکڑوں لاپتہ ہیںپوری قوم اس سانحہ پر افسردہ ہے حکمراں حالات کی سنگینی کا ادراک کریں اور حاجیوں اور ان کے اہل خانہ کی ہر ممکن مدد کی جائے۔

منیٰ میں ہونے والا واقعہ انتہائی دلخراش ہے جس میں سینکڑوں حاجی شہیداور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں سعودی حکومت منیٰ میںہونے والے حادثہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائے تاکہ اس کے اصل اسباب سامنے آسکیں اور حکومت پاکستان حاجیوں کی ہر ممکن مدد کرے شہیدوں اورزخمیو ں کے اہل خانہ کودرست معلومات فراہم کی جائیں اور لاپتہ حاجیوںکی تلاش کا کام تیز تر کیا جائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار)جمعیت علماء پاکستان (نورانی) و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر مرکزی سیکریٹری اطلاعات محمد خان لغاری نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کہا کہ اللہ کی رضا اور خوشنودی حاصل کرنے کیلئے مسلمان سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی دیتے ہیں جس طرح حضرت ابراھیم علیہ السلام اللہ کی رضا کیلئے اپنے پیارے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو قربان کرنے کیلئے تیار ہوگئے تھے۔

اور جنت سے ایک دمبہ آگیا جسے حضرت ابراھیم علیہ السلام نے ذبحہ کیا اس واقعہ کی یاد میں مسلمان سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے ہر سال عید الاضحی کے دن جانوروں کی قربانی دیتے ہیںجو تاقیات جاری رہے گئی، انہوں نے کہا کہ عیدالاضحی سے ایثار وقربانی کا جذبہ بیدار ہوتا ہے قوم اتحاد ویگانگت کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کی سالمیت کے تحفظ کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائے پاک فوج آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے ملک کو دھشت گردوں سے نجات دلانے کی جدوجہد کررہی ہے افواج پاکستان نے ملک کی سالمیت اور قوم کی بقاء کیلئے بے مثال قربانیاں دی ہیں ان لازوال قربانیوں پر قوم افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کررہی ہے کشمیر ی عوام کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔

اور کشمیر بھارتی درندوں سے ضرور آزاد ہوگا اس وقت ملک کو دھشت گردی کے عفریت کا سامنا ہے امن کے دشمن ہمارے شہروں میں داخل ہو کرمعصوم بے گناہوں کو ناحق قتل کررہے ہیںہماری افواج پوری جرأت و بہادری سے نہ صرف ان سفاک قاتلوں کے خلاف نبردآزما ہے بلکہ ہمسایہ ملک کی شورشوں کا بھی منہ توڑ جواب سے رہی ہے ہمارے سپاہی اللہ کی رضا اور ہم وطنوں کی حفاظت کیلئے اپنا سب کچھ آج قوم کے روشن کل کیلئے بخوشی قربان کررہے ہیں عید الاضحی کا دن اور راہ حق کے شہیدوں کی قربانیاں تقاضہ کرتی ہیں کہ قوم میں بھی ایسا ہی ایثار و قربانی کا جذبہ پیدا ہواور پاکستان کا ہر شہری اپنی ذمہ دایوروں کونہ صرف پہچانے بلکہ خوش اسلوبی سے سرانجام بھی دے جو اسی صورت ممکن ہو گا جب ہم اپنی انا اور حوص دوسروں کی خوشی کیلئے قربان کرنا سکھیں گے ہمیں اسلامی تعلیمات کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھالنا چاہئے ۔ا نہوں نے کہا کہ اس وقت قربانی کے جذبہ کو مزید پروان چڑھاتے ہوئے ملک کی بقاء کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہ کرنے کا عزم کرنے کی اشد ضرورت ہے ملک سے کرپشن ،مہنگائی ،بیروزگاری ،دھشت گردی عریانی فحاشی بے حیائی اور خود کش دھماکوں سے نجات دلانے کیلئے ایثار وقربانی کے جذبہ سے لیس ہو کر میدان عمل میں نکلنا ہوگا۔