بدین: بچی کو ڈاکٹر کا چودہ ڈرپس لگائے جانے کے بعد ہاتھ اور پاﺅں ناسور بن گئے

Badin Naima News

Badin Naima News

بدین (عمران عباس) ضلع بدین کے نواحی علاقے پنگریو میں ڈائریا کے مرض میں مبتلا بارہ سالا بچی کو ڈاکٹر کی جانب سے مبینا طور پر چودہ ڈرپس لگائے جانے کے بعد بچی کے دونوں ہاتھ اور دونوں پاﺅں ناسور بن گئے، بچی کی جان بچانے کی خاطر کراچی کے ڈاکٹروں نے بچی کے دونوں ہاتھ اور دونوں پاﺅں کاٹ دیئے، بارہ سالاہ نائمہ زندگی بھر کے لیئے زندہ لاش بن گئی، ڈاکٹر کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نا آسکی۔

ضلع بدین کے نواحی علاقے پنگریو میں پرائیوٹ ڈاکٹر لوگوں کے لیئے مسیحابننے کے بجائے جان کا دشمن بن گیا، بارہ سالا نائمہ کو جو کہ ڈائریا کے مرض میں مبتلا تھی ایک ہفتہ قبل پنگریو شہر میں قائم ڈاکٹرمختیار آرائیں کی کلنک پر لایا گیاجہاں پر ڈاکٹر مختیار آرائیں نے بچی کو مبینا طور پر چودہ ڈرپس لگادی جس کے بعد بچی کی حالت تشویشناک ہوگئی اور اس کے ہاتھ پاﺅں سوجنے کے بعد ناسور بن گئے۔

معصوم نائمہ کے والدین نے بچی کو علاج کے غرض سے کراچی کی جناح اسپتال میں داخل کیا جہاں پر ڈاکٹروں نے بچی کی جان بچانے کی خاطر بچی کے دونوں ہاتھ اور دونوں پاﺅں کاٹ دیئے ہیں، تاہم نائمہ کو اپائج بنانے والے ڈاکٹر کے خلاف کسی قسم کی کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے، جبکہ معصوم بچی نائمہ زندگی بھر کے لیئے زندہ لاش بن گئی ہے ، بچی کا والد گدا گاڑی چلا کر اپنے پیٹ کا گذر سفر کرتا ہے جس کے پاس اتنے مالی وسائل نہیں ہیں کہ وہ بچی کا علاج کروا سکے، بچی کے والد حنیف خاصخیلی کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے میری بچی کا علاج کروایا جائے اور ملوث ڈاکٹر کے خلاف کاروائی کی جائے۔