بدین کی خبریں 26/06/2015

Badin

Badin

بدین (عمران عباس) بدین میں راشن کے نام پر مستحق لوگوں کی تذلیل جاری، راشن کے ٹوکن سیاسی اور سرکاری لوگوں کے حوالے، گذشتہ کتنے ہی سالوں سے ایک ملک کی جانب سے رمضان شریف کے بابرکت مہینے مستحق لوگوں میں راشن تقسیم کرنے کے لیئے بدین میں سرکاری اسپتال میں ملازمت کرنے والے ایک ڈاکٹر کے حوالی کیا جاتا ہے لیکن مذکورہ ڈاکٹر وہ راشن غریب اور مستحق لوگوں میں تقسیم کرنے کے بجائے اس راشن پر اقربا پروری اور سیاست شروع کردی ہے، جس کے باعث روزانہ سینکڑوں مستحق لوگ جس میں بڑی تعداد میں خواتین اور ضعیف العمر مردوں کی ہوتی ہے جو صبح فجر سے رات تک مذکورہ ڈاکٹر کی نجی اسپتال کے سامنے ٹوکن لینے کے لیئے کھڑے رہتے ہیں اور جب ٹوکن مل جاتا ہے تب وہی ٹوکن بدین شہر سے 50کلومیٹر دور ساحلی علاقے کے گاؤں مصری بتڑمندھرو جانا پڑتا ہے یہ غریب لوگ یہاں سے اپنی جیب سے کرایہ خرچ کرکے وہاں تک پہنچتے ہیں جہاں پر انہیں الگ اس شدید گرمی میں پریشان ہوکر راشن لینا پڑتا ہے، ذرائع یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس ڈاکٹر نے راشن کے ان ٹوکن پر سیاست شروع کرکے ان ٹوکنوں کو سیاسی اور سرکاری لوگوں میں دیکر اپنے نمبرز بڑارہا ہے اور وہ سیاسی اور سرکاری افراد اپنی مرضی سے اور اپنے ملازمین کوٹوکن دے دیتے ہیں، اس سلسلے میں بدین کی سیاسی وسماجی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے لوگوں اس بات کی شدید مذمت کرتے ہوئے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔

بدین (عمران عباس) بدین میں نیب کی جانب سے کی جانے والی کاروائی کے ڈر سے سرکاری افسران بدین چھوڑ کر بھاگ نکلے، سندھ بھر میں نیب کی جانب سے اہم سیاسی شخصیتوں سے تعلق رکھنے والے سرکاری افسران کے خلاف تحقیقات اور گرفتاریوں کے بعد ضلع بدین سے اہم افسران غائب ہوگئے ہیں، جس کے باعث بدین ضلع کے سرکاری دفاتر ویران ہوگئے ہیں اس سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ بدین کے ڈپٹی کمشنر محمد رفیق قریشی دو دن قبل اچانک امریکا روانہ ہوگئے جبکہ اسسٹنٹ کمشنر بدین احمر نائک پہلے ہی 15دن کی چھٹی پر جاچکے ہیں، ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بدین کی ڈی سی آفیس روزانہ آنے والا واحد افسر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بدین ون غلام قادر جونیجو بھی ایک دودن کے اندر عمرے کی سعادت حاصل کرنے کے لیئے چلے جائیں گے جبکہ بدین کے ایس ایس پی خالد مصطفی کورائی بھی اپنے والد کی بیماری کے باعث آفیس میں کم آتے ہیں، دوسری جانب ضلع بدین کے دیگر محکموں کے افسران نے بھی نیب کی کاروائی کے ڈر سے دفاتروں میں آنا چھوڑ دیا ہے، کچھ دن قبل نیب کی جانب سے ایک مشکوک لیٹر بعد جس میں محکمہ تعلیم میں مبینا جعلی بھرتیوں کی تحقیقات کے لیئے 25جون پر ایجوکیشن، ٹریزری اور اینٹی کرپشن کے محکمے میں لوکل گورنمنٹ، ٹی ایم ایز، روڈس اور بلڈنگس شامل ہیں ان میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے جس کے بعد سرکاری افسران اپنے رکارڈ ردرست کرنے میں مصروف ہیں جبکہ کہ اتور والے دن بھی دفاتر کھلے رہتے ہیں۔