بنگلہ دیش: گرفتار ہونیوالوں کی تعداد 3000 ہو گئی‘ ہر قاتل کو پکڑیں گے: وزیراعظم

Sheikh Hasina

Sheikh Hasina

ڈھاکہ (جیوڈیسک) بنگلہ دیش میں گرفتار افراد کی تعداد 3 ہزار ہو گئی۔ وزیراعظم نے قاتلوں کو پکڑنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ان میں ایسے مذہبی انتہا پسند بھی شامل ہیں، جن کی مبینہ تنظیموں پر اقلیتوں کے بعض افراد اور سیکولر کارکنوں پر قاتلانہ حملے کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ڈھاکا حکومت اِس کریک ڈاؤن کے ذریعے انتہا پسندوں کی پرتشدد سرگرمیوں کو روکنا چاہتی ہے۔

گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں گرفتار کیے جانے والے ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد میں میں ایسے 37 انتہا پسند مسلمان بھی شامل ہیں، جن کا تعلق بنیاد پرست تنظیموں سے ہے۔ ان میں 27 کا تعلق جماعت المجاہدین سے تھا، پولیس کے مطابق انکے قبضہ سے ہتھیار، دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ کارکن جے ایم بی گروپ کے شامل ہیں۔ یہ بھی کالعدم تنظیم ہے انہیں راجشاہی سے پکڑا گیا۔ 24 گھنٹے میں یہ گرفتاریاں ہوئی ہیں۔

ادھر داعش نے مندر کے قتل ہونیوالے ملازم کے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی۔ پولیس کے مطابق گرفتار ہونیوالوں میں جرائم پیشہ افراد بھی شامل ہیں۔ا بھی تک 3155 افراد حراست میں لئے ہیں۔ یہ 24گھنٹے کی کارروائی کی تفصیلات ہیں۔ ڈپٹی پولیس انسپکٹر شہیدالرحمان نے غیر ملکی ایجنسی کو بتایا حسینہ واجد نے پارٹی اجلاس کی صدارت کی۔ا نہوں نے کہا پولیس تشدد پر قابو پالے گی۔ ہر قاتل کو پکڑیں گے۔ ادھر بی این پی کے سیکرٹری جنرل اسلام عالمگیر نے بتایا کریک ڈائون میں سینکڑوں سیاسی کارکنوں کو دھرلیا گیا۔ ان میںمعصوم لوگ بھی شامل ہیں۔