بھمبر کی خبریں 3/12/2016

Walk Rally

Walk Rally

بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) معذورں افراد کے عالمی دن کے موقع پر بھمبر میں کشف ویلفیر آرگنائز یشن کے زیر اہتمام عظیم الشان واک ریلی، واک ریلی میں ہر مکتبہ فکر کی شرکت، واک ایل میرپور چوک سے شروع ہو کر میلاد چوک پہنچ کر اختتام پذیر، پرنسپل ریو نیو اکیڈمی چوہدری محمد ایوب نے واک ریلی کی قیادت کی، تفصیلات کے مطابق معذورں افراد کے عالمی دن کے موقع پر بھمبر میں کشف ویلیفئر آرگنائزیشن کے زیر اہتمام عظیم الشان واک ریلی نکالی گئی، واک ریلی میرپور چوک سے شروع ہوئی جو سماہنی چوک، لاری اڈا، سبزی چوک سے ہوتی ہوئی میلاد چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی واک ریلی کی قیادت پرنسپل ریو نیو اکیڈمی مظفر آباد چوہدری محمد ایوب نے کی، جبکہ واک ریلی میں سونت ویلیفئر آرگنائز یشن، صبا انسی ٹیوب آف سپیشل ایجوکیشن، پائلٹ ہائی سکول کے بچوں سمیت ہر مکتبہ فکرکے افراد نے شرکت کی، واک ریلی کی شرکاء سے چوہدری محمد ایوب اسسنٹ کمشنر، ریٹائرڈ تحصیلدار اقبال انقلابی، چوہدری خالد حسین ایڈووکیٹ، چوہدری مبشر اقبال راحیلہ، راجہ مسعود اسلم، پرنسپل محترمہ شازیہ پروین سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معذورں افراد بھی ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں، خصوصی افراد ہماری خصوصی توجہ کے مستحق ہیں ان کو معاشرے کا کارآمد اور مفید شہری بنانے کیلئے ہم سب کو مل جل کر ان کی تعلیم و تربیت کرنا ہوگی، حکو مت معذور افراد کیلئے مقر ر کردہ خصوصی کوٹہ پر عملی درآمد کو یقینی بنائے، زندگی کے ہر شعبہ میں انکو شامل کیا جائے تاکہ معذور افراد کی محرومیوں کا ازالہ کیا جا سکے، انہوں نے کہا کہ آج معذور ں کے عالمی دن پر بھمبر میں معذور افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کیلئے واک ریلی کا اہتمام کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ایسے تمام افراد جو معذور افراد فلاح بہبود، تعلیم تربیت کیلئے کام کررہے ہیں وہ عظیم لوگ ہیں ہم انہیں سلام عقیدت اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ معذور افراد کو قومی دھار ے میں لانے حکومت کے ساتھ ساتھ سو ل سوسائٹی اور مخیر حضرات کی زمہ داری ہے معذور افراد کی صحت، تعلیم و تربیت، روزگار اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بھمبر(ڈسٹر کٹ رپورٹر )بابائے صحافت طارق محمود ثاقب مرحوم آزادکشمیر کی صحافت کا در خشدہ ستارہ تھے انکی صحافتی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی انکی وفات سے آزادکشمیر کی صحافی برادری کو ناقابل تلافی نقصان ہوا اﷲ تعالی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ان خیالات کا اظہار جموں و کشمیر جرنلسٹ آرگنائزیشن کے چیف آرگنائزر چوہدری خالد حسین ، صدر کشمیر پریس کلب بھمبر راجہ نعیم گل ، سنیئر صحافی راجہ اقبال انقلابی، ملک شوکت حسین، ارشد محمود غاز، سجاد مرزا، نعیم نجمی ، چوہدری عزرم اقبال نے بھمبر کے بانی صحافی ، کشمیر پریس کلب کے جنرل سیکرٹری ، ممبر پریس فائونڈ یشن طارق محمو د ثاقب کی وفات پر اپنے تعزیتی پیغام میں کیا انہوں نے کہا کہ بھمبر کے اندر صحافت کی ایندا کرنے والوں میں مرحوم کا شما ر ہوتا ہے مرحوم نے اپنی زندگی کی قیمتی سال شعبہ صحافت کو دئیے ۔مرحوم نے اپنے قلم کے ذریعہ عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ صحافی برادری کو در پیش مسائل کو حل کروانے میں ہمیشہ کلیدی کردار اداکیا۔ اپنے قلم کو ہمیشہ غریب اور مظلوم لوگوں کی آواز بنایا ، مرحوم کو خوشامدی اور درباری صحافت سے شدیدنفرت تھی اسے لیے انہوں نے درباری اور خوشامدی صحافت کی روک تھام کیلئے عملی جہاد کیا حقائق پر مبنی رپورٹرنگ مرحوم کا طرہ امتیاز رہا ، بھمبر میں ایک لمبہ عرصہ صحافتی خدمات سرانجام دیں انکی اچانک اور بے وقت موت سے نہ صرف بھمبر بلکہ آزادکشمیر کی صحافی برداری کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے ہماری دعا ہے کہ اﷲ تعالی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور پسماندگان اور صحافی برداری کو انکی موت کا صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بھمبر(ڈسٹر کٹ رپورٹر )جموں و کشمیر لبر یشن فرنٹ شاہین شعبہ خواتین کی مرکزی وائس چیئر پرسن محترمہ شائستہ خالد نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ڈیڑھ کڑور انسانوں کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے پاکستان اور بھارت کشمیر کی سرزمین کو تختہ مشق نہ بنائیں دونوں ممالک اپنے وعدوں کے مطابق بغیر کسی جنگ کے باہمی رضامندی سے پُر امن طور پر اپنی افواج کشمیر سے واپس لے جائیں ، پاکستان بھارت اور جنوبی ایشیاء میں امن خوشحالی اور سلامتی کا یہ راستہ ہے اس کے برعکس اگر انڈیا اور پاکستان کو جنگ کا شوق ہے تو وہ کشمیر کے پہاڑوں پہ مورچہ زن سرحد کے آرپار سویلین نہتے کشمیریوں پر گولے برسانے کے بجائے وائگہ باڈر پر شوق پورا کریں کشمیر میں مظلوم اور معصوم کشمیریوں کے قتل عام کے علاوہ کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت نے اپنے سرحدی علاقوں کو اپنی عوام کیلئے جشن او رتفریح کا مقام بنا رکھا ہے جبکہ کشمیر سے منسلک سرحدی علاقوں میں موت اور سوگ کا سماں رہتا ہے کشمیری قوم نے دونوں اطراف اپنی بڑی لائشیں اٹھائی ہیں اب کشمیری قوم مزید لاشوں کی متمل نہیں ہوسکتی ، دونوں ممالک مٹھائیوں اور جشن کا رخ کشمیر کی طرف موڑ کر جنگ اپنی سرحدوں پر لے جانے کا تجربہ کر دیکھ لو ہوسکتا ہے کہ اس طرح تم میں سے کوئی ایک دوسر ے کو فتح کرے ، فتح نہ بھی ہوئی تو شوق پورا ہوجائے گا اور کشمیریوں کی جان بھی چھوٹ جائے گی ، انہوں نے کہا کہ کشمیر ی قوم اذیت ناک قومی استحصال ، محکومی ، جبری تقسیم اور بے پناہ عصائب میں الجھائے ہوئی ہے خونی لکیرپر جنگ کا ماحول بنا کر دنیا کی آنکھوں میں دھو ل جھونکی جاری ہے اور مسئلہ کشمیر کے اصل ایشو سے دنیا کی توجہ ہٹائی جا رہی ہے۔