غنڈہ گرد بلیک میلر عناصر خود کو حساس اداروں کے اعلیٰ آفیسر ظاہر کر کے کارروائیاں کرنے لگے

Rawalpindi

Rawalpindi

راولپنڈی (خصوصی رپورٹ) غنڈہ گرد بلیک میلر عناصر خود کو حساس اداروں کے اعلیٰ آفیسر ظاہر کر کے کارروائیاں کرنے لگے آئی ایس آئی۔ ایف آئی اے اور دیگر اداروں کے نام کے ساتھ کھلواڑصادق آباد خر م کالونی کے رہائشی محمد صغیر خان ولد محمد یوسف خان نے اپنے دوستوں کو آئی ایس آئی۔ ایف آئی اے کے آفیسر ظاہر کر کے لوگوں کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا بچوں سمیت پورے خاندان کو اٹھانے کی دھمکیاں دے کر بھاری رقم کا مطالبہ کرنے لگا موصوف کا کہنا ہے کے اسے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا ثناء اللہ کی آشیر باد بھی حاصل ہے محمد صغیر خان بنیادی طور پر راولاکوٹ آزاد کشمیر کا رہنے والا ہے جو گزشتہ کئی سالوں سے خرم کالونی مکان نمبر B-III 519 میں مقیم ہے موصوف کا دعویٰ ہے کے کوئی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا کیوں کے اس کے اوپر تک تعلقات ہیں محمد صغیر خان نے چند دن قبل اپنے دوستوں محمد آفتاب خان اور محمد زائد خان نامی دو افراد سے اپنے ہی ایک قریبی رشتہ دار کے گھر فون کروایا محمد زائد نامی شخص نے خود کو آئی ایس آئی کا انچارج اسلام آباد طاہر کیا اور اپنے ہمراہ موجود آفتاب نامی شخص جس کے متعلق زرائع سے خبر ملی ہے کے وہ بھی راولاکوٹ آزاد کشمیر کا رہائشی ہے کو اپنا پی اے بتایا اور خاندان بھر کے بچوں کو انکوائری کرنے کے لیے جناح پارک میں دھمکی دے کر بلایا کے اگر نہ آیء تو سب کے سب کو اٹھا کر لایا جائے گا وہاں موجود محمد صغیر خان اور اس کے دفونوں نو سرباز ساتھیوں نے خاندان کے بچوں اور خواتین کو اکیلے آنے کی تلقین کی تھی وہان حبس بے جا میں رکھتے ہوئے دھمکی دی کے محمد صغیر خان کو مبلغ ایک کروڑ اسی لاکھ روپے ادا کرو ورنہ سب کو اٹھا کرکسی نامعلوم ٹارچر سیل میں بند کر دیا جائے گا اور ساتھ ہی خاندان کے سربراہ کو جو کے مسقط میں عمان میں کاروبار کرتا ہے ٹیلی فون کر کے فوری طور پر پیسہ لے کر پہنچنے کو کہا اور دھمکی دی کے اگر نہ آیا تو اس کے بچوں کو اٹھا یا جائے گا اور اس کے ساتھ مسقط میں ہی آکر کارروائی کی جائے گی۔

زرائع سے یہ بھی معلوم ہو ا ہے کے محمد صغیر خان نے اپنی ہی بیٹی کو چند سال قبل دوبئی میں بیچ ڈالا اور محمد اور پاکستان بھر میں موجود غنڈہ گرد عناصر کے ساتھ اس کے گہرے تعلقات ہیں موصوف کبھی سیٹھ عابد کے نام کی دھمکی دیتا ہے تو کبھی دائود ابراہیم کی موصوف کا کہنا ہے کے اندر ورلد سے اس کے خاص تعلقات ہیں محمد رفیق نثار نے کہا ہے کے قبل ازیں بھی محمد صغیر خان نے مجھے دھوکہ دہی سے اغوا کروایا اور مجھ سے بھاری رقم وصول کی کسی سے معاملہ ڈسکس کرنیکی صورت میں بچوں سمیت قتل کرنے کی دھمکی دی اور حال ہی میں میرے بچوں کو میری غیر موجودگی میں اپنے دوستوں سے جو خود کو حساس اداروں کے ڈائیرکٹر بتاتے رہے کے زریعے جناح پارک بلوا کر چھ گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھااور دھمکی دی اس کے علاوہ انھوں نے مجھے ٹیلی فون کر کے بیرون ملک دھمکایا اور کہا کے تمھارے بچے اٹھا لیے جائیں گے انھوں نے کہا کے فوری طور پر پاکستان آکر محمد صغیر خان کو مبلغ ایک کروڑ اسی لاکھ روپے ادا کرو محمد رفیق نثار نے مزید کہا کے وہ ہنگامی حالت میں اپنے بچوں کو بچانے کے لیے اپنا کاروبار بند کر واپس پاکستان پہنچے ہیں انھوں نے اعلیٰ حکام وزیر اعظم پاکستان چیف جسٹس سپریم کورٹ وزیر داخلہ چودھری نثار علی وزیر اعلیٰ پنجاب آئی جی پنجاب سے فی الفور نوٹس لے کر قانونی کارروائی اور تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔