بلوچتان ریزیڈینشنل کالج خضدار میں انتظامی کوتاہی اور تعلیمی انحطاط مایوس کن ہیں، عبدالحمید

Abdul Hamid

Abdul Hamid

خضدار (رپورٹ/ یونس بلوچ) ضلعی وائس چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل خضدار عبدالحمید ایڈوکیٹ نے کہاہے کہ بلوچتان ریزیڈینشنل کالج خضدار میں انتظامی کوتاہی اور تعلیمی انحطاط مایوس کن ہیں انتظامی سربراہ کی کوتاہی اور ادارے میں گروپ بندی کی سزا طلباء کو دینا کسی صورت درست عمل نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا عبدالحمید ایڈوکیٹ نے کہا کہ چند روز قبل بلوچتان ریزیڈینشنل کالج خضدار میں دو طلباء گروپس کے مابین ایک غلط فہمی کی بنیاد تصادم ہوا جس کے نتیجے میں کچھ طالب علم زخمی ہوئے ہم سمجھتے ہیں کہ انتظامی نا اہلی اورکوتاہیوں اور ادارے کے اندر گروپ بندی کے باعث اسطرح کے واقعات پے در پے پیش آرہے ہیں۔

ادارے کے سربراہ معمر ترین شخص ہیں وہ انتظامی امور سر انجام دینے کے اہل نہیں بی آر سی کالج میں پیش آنے والے واقع کے بعد طلباء کو حوالات میں بند کرنا اور اس کے بعد انہیں عین اس وقت ادارے سے فارغ کرنا جب کہ چند دن بعد ایف ایس سی کے امتحانات منعقد ہو رہے ہیں نہ صرف طلباء کے ساتھ سراسر ظلم کے مترادف ہے بلکہ ان کے والدین کے ساتھ بھی ظلم ہے جو لاکھوں روپے سالانہ فیس کی صورت میں ادا کرتے ہیں۔

اس طرح کے غیر منصفانہ فیصلوں سے نہ صرف ادارے کی ساق بری طرح متاثر ہو رہی ہے بلکہ اس طرح کے اقدامات سے طلباء باغی ہو کر بے راروی کا شکار ہو جاتے ہیں ہونا تو یہ چائیے کہ ہم ایسے حکمت عملی کی تشکیل کو ممکن بنائیں جس سے طلباء کی تمام توجہ حصول علم کی جانب مبذول ہو مگر افسو س صد افسوس بی آر سی خضدار میںاس طرح کا کوئی عمل نظر نہیں آتا اندرون خانہ گروپ بندی ،غیر زمہ دارانہ اقدامات ،طلباء کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانے ،اور طلباء کو ورغلا کر ایک دوسرے کے خلاف صف آراء کرنے میں انتظامیہ کا بڑا ہاتھ ہیں بی آر سی خضدار میں تسلسل کے ساتھ ہونے والے واقعات نے ہمیں مایوس کر دیا ہیں۔

اب ہماری برداشت جواب دے چکے ہیں اب ہم کسی صورت میں کسی ایسے شخص کو ادارے میں برداشت نہیں کریں گے جو یہاں کے انتظامات کو بہتر طریقے سے نہیں چلا سکے عبدالحمید ایڈوکیٹ نے کہا کہ میں وزیر اعلی بلوچستان چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری اور محکمہ تعلیم کے اعلی حکام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بلوچستان ریزیڈینشنل کالج خضدار میں ہونے واقع کی تحقیقات ایک کمیٹی سے کروائی جائے اور بی آر ی خضدار کے طلباء کو امتحانات میں شرکت کی اجازت دی جائے اور نا اہل انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے انہوں نے کہا کہ ایسے تعلیمی اداروں میں اسطرح کے اقدامات سے حکومتی فیصلوں سے تعلیمی ایمرجنسی کو شدید نقصانات پہنچنے کا خدشہ ہے۔