بوکو حرام کے ابوبکر شیخو کے دعوے دار شخص کی وڈیو جاری

Abubakar Shekau

Abubakar Shekau

واشنگٹن (جیوڈیسک) جہادی گروپ، بوکو حرام کے رہنما کی ایک وڈیو اتوار کے روز سماجی میڈیا میں ایک بار پھر نمودار ہوئی، جس میں وہ کہتے ہیں کہ وہ صحت مند ہیں اور نائیجیریا کی حکومت کے بیانات کو مسترد کرتے ہیں، جن میں بتایا گیا تھا کہ وہ شدید زخمی ہوئے ہیں۔

ہئوسا، عربی اور انگریزی زبان بولتے ہوئے، جن کا لہجہ نائیجیریا کے شمال مشرق سے ملتا ہے، ایک شخص جس نے، جس نے اپنے آپ کو ابوبکر شیخو ظاہر کیا، 40 منٹ کی اس وڈیو میں فوج سے خطاب کرتے ہوئے کہا ”تم نے خبروں میں نشر کیا اور سماجی میڈیا پر بتایا کہ مجھے ہلاک یا زخمی کیا گیا ہے، اور میں تمہارے سامنے ہوں”۔

یہ وڈیو یوٹیوب پر جاری ہوئی، جس پر 25 ستمبر کی تاریخ درج ہے۔ گذشتہ ماہ نائیجیریا کی فضائی فوج نے کہا تھا کہ ایک فوجی کارروائی میں شیخو کو زخمی کیا گیا، جب کہ بوکو حرام کے چوٹی کے ارکان ہلاک کیے گئے۔

وڈیو میں یہ شخص صدر محمدو بوہاری کے خلاف دھمکیاں دیتا ہے، جنھوں نے حالیہ دِنوں اقوام متحدہ سے مدد طلب کی تاکہ چبوک کی اسکول کی لڑکیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات میں مدد فراہم کی جاسکے، جنھیں شدت پسندوں نے دو برس سے زائد عرصہ قبل اغوا کیا تھا۔

اُن کے الفاظ میں ”خاص طور پر نائجیریا کے ظالم اور عمومی طور پر افریقہ کے مغرب کے لوگ اپنے غصے ہی میں فوت ہوجائیں گے چونکہ یہ خبر ویسی نہیں جس کا دعویٰ کیا گیا تھا اور جسے تقسیم کیا گیا تھا، چونکہ تم لوگ خبریں نشر کرتے ہو اور اپنی تحویل والے میڈیا ذرائع پر شائع کرتے ہو جس میں بتایا گیا تھا کہ مجھے ہلاک کیا گیا ہے، میں آپ کے سامنے ہوں، یہ بتاتے ہوئے کہ اگر خدا نے چاہا، کہ ظالموں، میں ٹھیک ہوں اور خدا کی مدد سے مجھے کوئی چوٹ نہیں آئی، اور جب تک میری موت نہیں آتی تب تک میں نہیں مر سکتا”۔

فوج نے ماضی میں اطلاع دی تھی کہ شیخو ہلاک ہوچکا ہے۔ تاہم، ایک شخص اپنے آپ کو شیخو ظاہر کرتا ہے، وڈیو بیان جاری کرکے کہتا ہے میں زندہ ہوں۔

اس سات سالہ بغاوت کے دوران، بوکو حرام نے اب تک تقریباً 15000 افراد کو ہلاک کیا ہے، جب کہ 20 لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے، جو سخت گیر اسلامی شریعت پر مبنی ریاست قائم کرنا چاہتا ہے۔