کراچی کی خبریں 20/8/2016

karachi

karachi

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے سپریم کورٹ کی جانب سے امپورٹڈ موبائل فونز اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی درآمدات پر عائد کردہ لیوی ٹیکس کیخلاف دائر کیس کے فیصلے کو عدلیہ کا تاریخ ساز فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کیخلاف اختیارات کے ناجائز استعمال پر محض اختیارات کالعدم قرار دینے سے نہ تو نظام کی اصلاح ممکن ہے اور نہ ہی آئینی وقانونی فرائض پورے ہوتے ہیں بلکہ اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے قوم کو مسائل و مصائب کا شکار کرنے والوں کا محاسبہ اور قرار واقعی سزا بھی ضروری ہے جبکہ جمہوریت کی گودمیں بیٹھ کر آمرانہ طرز عمل کا ارتکاب کرنے والے عوام کو جمہوریت سے بدظن و بیزار کرنے کے مجرم بھی ہیں اور ان مجرموں نے پارلیمنٹ کو بائی پاس کرکے نت نئے ٹیکسوں کے نفاذ کے ذریعے عوام کو نقصان پہنچانے اور گزشتہ مالی سال کے آخری منی بجٹ کے ذریعے قوم پر براہ راست اور بالواسطہ نئے ٹیکسوں کے ذریعے 42 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے والے یقینا عوام دشمن ہیں اور عوام دشمنی پر صرف اختیارات کالعدم قرار دیکر عوام دشمنوں کواقتدار میں رہتے ہوئے عوام دشمنی کے نئے پینترے تلاش کرنے کی مہلت کی فراہمی پر عوام حیران ہیں کہ یہ کونسا انصاف ہے کہ عام آدمی روٹی چرائے تو سزا پائے اور سماج دشمن کہلائے اور حکمران عوام کو لوٹ کھائیں پھر بھی محفوظ رہیں اور محب وطن کہلائیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے قومی سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کا اصولی اور اخلاقی طور پر کام حکومت کی خامیوں کی نشاندہی کرنا ہوتا ہے اگر اپوزیشن ایسا نہ کرے تو اسے فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ ملتا ہے اور اگر ایساکرتے ہوئے حدود سے تجاوز کرے تو اسے جمہوریت دشمن قرار دیا جاتا ہے اپوزیشن کیلئے ضروری ہے کہ وہ حکومتی پالیسیوں کو قومی و عوامی مفادات کے تابع بنانے کیلئے تنقید کا وصف اپناتے ہوئے اخلاقی اقدار کو ملحوظ رکھتے ہوئے مثبت تنقید کو وطیرہ بنائے اور ذاتیات پر حملوں سے گریز کیا جائے جبکہ مثبت تنقید پر اپوزیشن سے خدا واسطے کا بیر پالنے اور اس کیخلاف الزامات و بہتان کی سیاست سے گریز کرتے ہوئے اصلاح حکومتی فریضہ ہے مگر افسوس کہ دونوں جانب ذاتیات ‘ مفادات اور ضد و انا کی کیفیت اس بات کوثابت کررہی ہے کہ حکومت و اپوزیشن دونوں ہی کو قومی و عوامی مفادات سے غرض ہے اور نہ ہی ان میں عوامی نمائندگی کی کوئی قابلیت موجود ہے کیونکہ دونوں ہی کے سرکردہ رہنما کرپشن ‘ اختیارات کے ناجائز استعمال اور ملک و قوم کو نقصان پہنچانے کی دلدل میں گلے گلے تک دھنسے ہوئے ہیں اسلئے عوام کو اب حکومت اور اپوزیشن میں موجود تمام سیاسی جماعتوں سے نجات پانے اور نئی قیادت قومی منظر پر لانے کی ضرورت ہے !

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر )بلوچستان کے عوام نے پاکستان کیخلاف مودی ہرزہ سرائی اور بلوچستان میں بھارتی مداخلت کیخلاف احتجاج اور مودی و براہمداغ بگٹی کے پتلے نذر آتش کرکے اپنی حب الوطنی کا ثبوت ہی نہیں دیا بلکہ بلوچستان کے عوام پر غداری ‘ عسکریت پسندی اور پاکستان سے بغاوت کے الزامات لگانے والوں کو بھی باطل ثابت کردیا ہے ۔ پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے بلوچستان میں مودی و براہمداغ بگٹی کےخلاف عوامی احتجاج کو بلوچ قوم کی جانب سے اظہار حب الوطنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ بلوچستان میں چند افراد ذاتی مفادات کیلئے بھارت اور ”را“ کے ہاتھوں میں کھیل کر پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچا نے میں آلہ کار بنے ہوئے ہیں مگر نہ تو بلوچستان کے عوام ان کے ساتھ ہیں اور نہ ہی انہیں بلوچستان کے عوام کی کسی بھی قسم کی نمائندگی کا حق حاصل ہے اسلئے ان کے افعال و اعمال کو بلوچستان کے عوام کی فکر قرار دینا کسی طور درست نہیں ہے کیونکہ بلوچستان کے عوام محب وطن اور پاکستان کیلئے ہر قربانی دینے کے جذبے سے سرشار ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیرعلی سولنگی ‘ پنجاب کے صوبائی صدر ملک نذیر سولنگی‘ سولنگی اتحاد کے سینئر رہنماوں وعمائدین معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ انچارج میڈیا سیل نعمت اللہ سولنگی و دیگر نے سینئر سولنگی رہنما ڈاکٹر قدیر سولنگی کی اہلیہ کی رحلت پر اظہار افسوس و تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اہلیہ کی رحلت ڈاکٹر قدیر سولنگی کیلئے بڑا سانحہ و صدمہ ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں اور نہ ہی کسی طرح ان کے دکھ کو کم کیا جاسکتا ہے مگر پھر بھی پوری سولنگی قوم دکھ کی اس گھڑی میں ہر طرح سے ڈاکٹر قدیر سولنگی کیساتھ ہے ۔ سینئر سولنگی رہنما امیر سولنگی نے کراچی میں واقع سولنگی ہاوس تعزیتی اجلاس کی صدارت کی اور ڈاکٹر قدیر سولنگی کی مرحومہ اہلیہ کے ایصال ثواب ‘ مغفرت اور درجات کی بلندی کی دعا و فاتحہ خوانی کرائی۔