تیرا حنا ہو جانا

وہ اس کا ٹوٹ کے ڈالی سے ہاتھوں پہ بکھر جانا
وہ تیرا ٹوٹ کے جذبوں سے رِشتوں میں بندھ جانا

حنا کا پِس کے رنگ لانا، تیرا ڈوب کے تر جانا
فطرت نبھانے کو اسے باغوں سے توڑ دیا جانا

تجھے اک آشیانے سے دوسرے میں لایا جانا
اس کا کام بھی اوروں کے کام آنا

تیرا کام بھی غیروں کو اپنا بنانا
وہ اس کی خوشبو کا صحراؤں کو مہکانا

وہ تیرا اپنی رعنائی سے اِک نیا جہاں بسانا
حِنا کا پِس کے رنگ لانا، تیرا ڈوب کے تر جانا

رنگ لینے کو اسے پتھر پہ پِسوایا جانا
پھل دینے کو تجھے سیج پہ سجایا جانا

وہ اس کے رس رنگ سے نقش ونگاربن جانا
وہ تیرا نئی کونپلیں اپنے خون سے بڑھانا

وہ اس کا قرض چکانااور امر ہو جانا
وہ تیر ا فرض نبھا نا اور قابِلِ قدر ہو جانا

حِنا کا پِس کے رنگ لانا، تیرا ڈوب کے تر جان
وہ پِھیکی ہونے پہ اس کا ہاتھوں سے جلد مٹ جانا

وہ بے پھل ہونے پہ تیرا دِلوں سے جلد اتر جانا
وہ اس کے گاڑھے رنگ کا بھی چھوٹ جانا

وہ تیرا سب جتن کرکے بھی ٹُوٹ جانا

وہ اس کا تیری خوشی میں آکے، تیرا جشن منانا
وہ تیر ا اس کا رنگ چڑھا کے، اس کی ادا اپنانا

وہ اس کا تیرے ہاتھوں پہ سج کے تجھ کو تیرا کل بتاجانا
حنا کا پِس کے رنگ لانا، تیرا ڈوب کے تر جانا!!!

Couple

Couple

تحریر : قرة العین تاج