برما میں مسلمانوں کا قتل عام بند کیا جائے، ناہید حسین

Karachi

Karachi

کراچی: اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ برما میں مسلمانوں کاقتل عام بند کیا جائے گزشتہ تین ماہ سے لگ بھگ آٹھ ہزار رونگلیا مسلمان مشرق بعید کے سمندروں میں کھلے آسمان تلے پھنسے ہوئے ہیں،یہ لوگ برما میں حکومتی مظالم سے تنگ آکر راہِ فرار اختیار کرتے ہیں۔

تاکہ زندگی میں چند سانسیں اطمینان اور سکون گزارسکیںانہوں نے کہا کہ لگ ایسا رہا ہے کہ مسلمانوں پر ایک بار پھر چنگیز خان سے زیا دہ ظلم و ستم کیا جا رہا ہے اور خون کی ندیاں بہائی جارہی ہیں دنیا ئِ تاریخ میں ایسی مثال صرف ظالم حکمرانوںکے دور ہی سے مل سکتی ہیں یہ مسلمان پناہ کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں ان کو کوئی قریبی ملک قبول کرنے کو تیار نہیں ان کو چھوٹے چھوٹے بچوں سمیت نکال دیا گیا۔

افسوس کا مقام ہے کہ تمام اسلامی ممالک سوائے ترکی کے سب پر خاموشی کا سکتہ تاری ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ،ناہید حسین نے مزید کہا کہ ان سب حالات کے با وجود دنیا کا انسانی حقوق کا کوئی ادار ہ ان کے حق میں زبان کھولتا نظر نہیں آرہا وہی ادارے جنہیں ہمارے ملک میں ملالہ یوسفزئی اور مختارہ مائی جیسے کردار مل جاتے ہیں انہیں یوں سسکتے ہوئے تڑپتے اور مرتے رونگلیا کے مسلمان نظر نہیں آتے ہمارے الیکٹرانک میڈیا کی خاموشی اس بات کا ثبوت پیش کرتی ہے

ان کے غیر ملکی فائنینسر نہیں چاہتے کہ برما کے مسلمانوں کو ٹی وی خبروں کا حصہ بنایا جائے ان کے نزدیک ایگزیکٹ اور بول ٹی وی ،کے پی کے کے بلدیاتی انتخابات اور میٹرو بس کی چرچا سے آگے بولنے کی سکت ان کے غیر ملکی آقائوں نے انہیں نہیں دی ،ہمارے حکمرانوں نے یہ معاملہ او ۔آئی ۔ سی پر اٹھانے کاعندیہ دینے پر اکتفا کیا ہے ،ناہید حسین نے کہا کہ اقوام متحدہ اور امریکہ پاکستان کو تو مذہبی اقلیتوں کے حوالے سے خطرناک ملک قرار دیتے ہیں۔

لیکن جہاں کہیں بھی ظلم مسلمانوں پر ہو اس طرف انکی دیکھنے ،سننے اور محسوس کرنے والی تمام حساسیت بھی کام چھوڑدیتی ہیں ،حقیقت تو یہ ہے کہ اس سارے المیہ کے ذمہ دار مسلمان خود ہی ہیں جو ایک دوسرے کیلئے بھی آواز بلند کرنے کو تیار نہیں ہیں ہر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ مجھے اپنی جان بچانی چاہئے اور دوسروں کو اس کے حال پر چھوڑ دیا جائے نتیجہ ہمارے سامنے ہے کہ تمام عالم کفر ایک ہو کر ساری جنگیں اور قتل و غارت گری مسلم دنیا میں دھکیل کر سارے عالم اسلام کو دہکتی آگ میں دھکیل رہے ہیں ،مسلمانوں کے ملک ایک ایک کرکے تباہی و بربادی سے دوچار ہیں اور عوام کا قتل عام ہورہا ہے۔

آگ پھلتی جارہی ہے ،مسلمانوں کے خلاف یہ اتحاد اتنا منظم ہے کہ دنیا کاسب سے پر امن مذہب کا دعویٰ کرنے والی بدھ قوم مسلمانوں کے معاملے پر صفاکیت کے لحاظ سے سب کو مات دے گئی ہے ،انہوں نے کہا کہ افریقی ممالک سے شروع ہونے والی مسلم ممالک کی بد امنی خانہ جنگی اور تباہی و بربادی عرب دنیا اور خلیج کے بعد باقی مسلم ممالک کی جانب بڑھ رہی ہے اور اگر اب بھی ہم مسلمان نہ جاگے اور دنیا کی مظلوم مسلم اقوام کے دفاع کرنے کیلئے متحد و منظم نہ ہوئے تو پھر انجام مستقبل ہی نہیں بلکہ حال کی آنکھ سے ہم دیکھ سکتے ہیں ،آخر کیا وجہ ہے۔

ہمارے دشمن اپنے ملکوں میں امن و سکون سے رہ رہے ہیں؟ لیکن ہمیں مار بھی پڑھ رہی ہے اور ایک دوسرے کے ہاتھوں ہمیں مر وا بھی رہے ہیں،انہوں نے آخر میں کہا کہ آخر ہم مسلمانوں کی آنکھیں کب کھلے گیں؟ کتنے افسوس کی بات ہے کہ عالم اسلام کے حکمران ہی نہیں عوام بھی خواب غفلت سے اٹھنے کو تیار نہیں ،ہر کوئی اپنے مال،حال میں مست ہے ،اگر آج ہم نے آواز نہ اٹھائی تو پھر ہمارا انجام بھی برما کے مسلمانوں جیسا ہوگا،اس لئے امت مسلمہ اپنی آنکھیں کھولیں اور برما کے مسلمانوں کی مدد کیلئے آگے بڑھیں۔