کیمپوں سے 20 ہزار 744 آئی ڈی پیز خاندان واپس جا چکے

IDPs

IDPs

اسلام آباد (جیوڈیسک) دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث فاٹا اور خیبر پختونخوا کے کیپموں میں مقیم لاکھوں متاثرین میں سے اب تک 20 ہزار 744 آئی ڈی پیز خاندان اپنے آبائی علاقوں کو واپس جا چکے ہیں، سرکاری دستاویزات کے مطابق اب تک شمالی وزیرستان ایجنسی کی مرزا علی چک پوسٹ بنوں سے 180 خاندان واپس جا چکے ہیں۔

اسی طرح کور فورٹ ڈسٹرکٹ ٹانک پوائنٹ سے 4 ہزار 789 خاندان جبکہ باڑہ خیبر ایجنسی کے مل وارڈ فورٹ آکا خیل پوائنٹ سے 14ہزار 603 اور جلوزئی کیمپ نوشہرہ پوائنٹ سے 1 ہزار 112 خاندان آبائی علاقوں کو واپس لوٹ چکے ہیں، سرکاری ذرائع کے مطابق آئی ڈی پیز اور ٹی ڈی پیز کی دیرپا بحالی اور تعمیر نو کیلیے فاٹا سیکریٹریٹ میں بحالی اور تعمیر نو یونٹ قائم کیا گیا ہے۔

جس کے ذریعے جنگ سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کیلیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اسسمنٹ کی تیاری کا کام جاری ہے، وفاقی حکومت نے تعمیر نو کے کاموں کیلیے 6 سو ملین کی خصوصی گرانٹ مختص کی ہے، اس کے علاوہ ہر خاندان کو یکشمت ایک بار25 ہزار روپے جبکہ ماہانہ 12 ہزار روپے کیش امداد کی فراہمی کی جا رہی ہیں۔

دستاویز کے مطابق خیبر ایجنسی جلوزئی اور توغ سرائی کیمپ کے آئی ڈی پیز کیلیے عید پیکیج کے ذریعے 3 کروڑ 13 لاکھ جبکہ شمالی وزیرستان کے ٹی پی پیز کیلیے ایثار پختوانخوا کے نام سے 812 ملین کی زر تلافی کردی گئی ہیں، واضح رہے کہ وفاق کے زیر کنٹرول قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث 4 لاکھ 77 ہزار سے زائد لوگ آبائی علاقوں سے ہجرت کرکے خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں کیمپوں میں مقیم تھے۔