کینیڈین شہریت کے لیے نقاب پر پابندی کا بل متعارف

Veil

Veil

اوٹاوہ (جیوڈیسک) کینیڈین شہریت کے لیے حلف برداری کے دوران چہرے کو ڈھانپنے والے نقاب کی ممانعت کا بل متعار ف کرادیا گیا۔

عالمی میڈیا کے مطابق اٹاوہ میں گزشتہ جمعے کو متعارف کرائے گئے مسودہ قانون کے مطابق کینیڈین شہریت کا حلف اٹھانے کے دوران جج کے سامنے سائل کو اپنا چہرہ کھلا رکھنا ہو گا۔ قانون کے مطابق کینیڈین شہریت کا حلف اٹھانے کی تقریب میں دوسروں کی طرح مسلم خواتین کو بھی اپنا چہرہ کھلا رکھنا ہوگا اور صاف اونچی آواز اور واضح انداز میں حلف اٹھانا ہوگا۔

مسودہ قانون وفاقی عدالت ہائے کینیڈا کے ایک حالیہ فیصلے کے نتیجے میں متعارف کرایا گیاہے جس میں عدالت نے اٹاوہ کی جانب سے اس حکم شہریت کے لیے حلف برداری کی تقریب میں چہرے پر نقاب ڈالنے کی ممانعت کو غیر قانونی قراردیا تھا۔ مسی ساگا کی شہری زنیرہ اسحٰق نے پابندی کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

پاکستانی نژاد کینیڈین زنیرہ 2008 میں پاکستان سے کینیڈا آئیں اور 2013میں انھوں نے کینیڈین شہریت کے لیے امتحان پاس کیاتاہم حلف برداری کی تقریب نقاب پر فیصلے تک مؤخر کردی گئی۔