اپنے لٹنے کے سبب تک پہنچے
محوِ نشاطِ بے کراں ارضِ محن میں آ گئے
چاند ستارے ڈوب رہیں گے شمعیں بھی گل ہو جائیں گی
ایک خواب میںافلاک سی دیکھی اترتی حوریں
گونگے دیار سے نکل اہل سخن میں آ گئے
شہرِ لاہور کی شہزادی تھی
عرصئہ مستہ و رندی کے لطائف پائے
چلتی دیکھی تھی آب میں نائو
وطن سے دور عزیزو وطن نہیں ملتے
بستیاں بسا لی ہیں دور آشنائوں نے
کون پہنچا وہاں جہاں ہیں آپ ۖ