چائنہ سنٹر کے نام پر 50 کروڑ روپے کا فراڈ، نیب نے تحقیقات شروع کر دیں

NAB

NAB

لاہور : فیروز پور روڈ پر واقع چائنہ سنٹر کے نام پر پولی گان ڈویلپر کی انتظامیہ کا 50کروڑ روپے کے فراڈ کا انکشاف ، ایک سے سے زائد متاثرین کو شاپنگ پلازہ میں دکانیں فراہم کا دھوکہ دے کر کروڑوں روپے ہتھیا لئے گئے۔ شہریوں کو لوٹنے میں پولی گان ڈویلپر کے چار ڈائریکٹرز نے کئی ایجنٹوں کو آلہ کار بنایا۔

شاپنگ پلازہ کا صرف ڈھانچہ کھڑا کرکے دو بنکوں سے 35کروڑ روپے کا قرضہ بھی لے لیا۔ تین ڈائریکٹر کروڑوں روپے کا فراں کرکے بیرون ملک فرار ہوگئے۔ ایک مرکزی ملزم نے عسکری 8 میں کروڑوں روپے کی جائیداد بنالی۔ انتظامیہ نے متاثرین کو رقم واپس کرنے سے انکار کردیا۔ درجنوں متاثرین نے پولی گان ڈویلپر کی انتظامیہ کے خلاف نیب کو درخواستیں دے دیں۔

نیب نے کروڑوں روپے کے فراڈ کیس کی تحقیقات شروع کردیں۔ تفصیلات کے مطابق پو لی گان ڈویلپر انتظامیہ نے دس سال قبل اخبارات میں اشتہارا شائع کروائے کہ وہ فیروز پور روڈ پر اوسی ایس کے ساتھ ایک عالمی معیار کا شاپنگ پلازہ چائنہ سینٹر کے نام سے تعمیر کررہی ہیں جس میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد فوری طور پر دکانوں کی بکنگ کیلئے رابطہ کریں ایک سو سے زائد شہریوں نے زندگی بھر کی جمع پونجی پولی گان ڈویلپر کو 108مربع فٹ اور 80مربع فٹ کی دکانوں کے حصول کیلئے دے دی۔

پولی گان کے ڈائریکٹرز نے متاثرین سے رقم اکٹھی کرنے کے بعد ٹرسٹ بینک اور پاک ایران بینک سے 35 کروڑ روپے کا قرضہ بھی لیا اور ملک سے فرار ہوگئے، اس بارے میں ایک متاثرہ شخص میاں افتخار نے بتایا کہ انہوں نے 108 مربع فٹ کی دکان کیلئے 2008 میں ہی 12لاکھ روپے پولی گان ڈویلپر کو جمع روا دیئے تھے۔ پولی گان کے چار ڈائریکٹروں میں سے تین ڈائریکٹرز ہمایوں بنی جان، نادر احمد اور کامران اعوان فراڈ کرنے کے بعد کینڈا فرار ہوگئے جب کہ ایک ڈائریکٹر محمد ریحان عسکری8 میں کوٹھی نمبر16 میں رہتا ہے اور وہ متاثرین کو رقم واپس کرنے سے انکاری ہے۔

دوسرے متاثرین سیف الحق نورانی، عارف بشیر، عبید احمد اور شمیم اختر نے بتایا کہ ان سے لاکھوں روپے وصول کرکے الاٹ منٹ لیٹر دیئے گئے جس میں دکانوں کا قبضہ لیٹ ہونے پر کرایہ دینے کی شرط بھی لکھی ہوئی ہے لیکن ہمیں دس سال گزرنے کے باوجود رقم ملی ہے اور نہ ہی دکانوں کا قبضہ دیا گیا ہے اس بارے میں پولی گان ڈویلپر کے ڈائریکٹر ایم ریحان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میرا پولی گان کی زمین میں حصہ کچھ حصہ تھا جو میں نے دوسرے ڈائریکٹر ہمایوں نبی جان کو فروخت کردیا اب میرا اس پراجیکٹ سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے پولی گان ڈویلپر کے اصل مالک ہمایوں نبی جان اور آصف کمال ہیں انہیں پکڑا جائے اس بارے میں نیب ذرائع نے بتایا کہ پولی گان ڈویلپٹر کے فراڈ سے کئی شہری متاثر ہوئے ہیں کروڑوں روپے کے اس فراڈ کی تحقیقات کاآغاز کردیا گیاہے۔چائنہ شاپنگ سینٹر کی تعمیر کیلئے کروڑوں روپے کا قرضہ لینے اور شہریوں کی بڑی تعداد سے کروڑوں روپے ہتھیانے کے باوجود پولی گان ڈویلپر نے چائنہ شاپنگ سینٹر کی تعمیر مکمل نہیں کی۔

متاثرین نے کئی منزلہ اونچی عمارت بنانے اور عالمیمعیار کا شاپنگ پلازہ بنانے کا وعدہ کرنے والے فراڈیوں نے دس سال میں صرف عمارت کا ڈھانچہ ہی کھڑا کیا ہے،متاثرین عمارت کے ڈھانچے کو دیکھ کر دکھ سے آہیں بھرنے پر مجبور ہیں پولی گان ڈویلپر کے متاثرین نے بتایا کہ تین متاثرین اپنی زندگی بھر کی کمائی فراڈیوں کے ہاتھوں لٹانے کے باعث شدت غم اور ہارٹ اٹیک سے ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔

انکے اہلخانہ پولی ڈویلپر کی انتظامیہ کو بددعائیں دیتے رہتے ہیں۔درجنوں متاثرین نے بتایا کہ وہ اب بھی مختلف دفاتر لگاتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب ہی ان کے دکھوں کا مدا وا کر سکتا ہے۔