شہر میں اے سی ہاؤ س اور ریسٹ ہاؤس کی زمین پر کمیونٹی ہال بنایا جائے گا، وسیم احمد

Waseem Khan

Waseem Khan

تلہ گنگ : اسسٹنٹ کمشنر تلہ گنگ وسیم احمد خان نے کہا ہے کہ شہر میں اے سی ہاؤس اور ریسٹ ہاؤس کی زمین پر کمیونٹی ہال بنایا جائے گا، تلہ گنگ شہر کی ڈیولپمنٹ اولین ترجیح ہے۔ تجاوز ات جہاں کہیں بھی ہے اسے ختم کریں گے،تلہ گنگ کی تعمیر و ترقی اہم ہے اس مقصد کے لیے مجھے اپنی جیب سے پیسے لگانے پڑے تو دریغ نہیں کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تلہ گنگ کے آن لائن اخبار وائس آف تلہ گنگ کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔

اسسٹنٹ کمشنر تلہ گنگ وسیم احمد خان نے کہا کہ منفی پراپیگنڈا کرنے والوں کو عملی طور پر تلہ گنگ کو ماڈل سٹی بنا کر جواب دیں گے۔ کمیونٹی ہال میں میں کم از کم تین سو نشستوں کا آڈیٹوریم، ٹینس کورٹ، بیڈ منٹن کورٹ، جم اور دیگر سہولیات میسر ہوں گی اس کے علاوہ شہر میں پارکنگ پلازہ بھی ہر صورت میں تعمیر کیا جائے گا۔الفاظ کی نسبت کام کی اہمیت زیادہ ہوتی ہے۔ 15فروری تک تلہ گنگ میں واضح تبدیلی محسوس کی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے تمام انتظامیہ دن رات کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں تجوزات کے خاتمے کے عمل میں شہریوں نے بہت تعاون کیا جس پر میں تمام شہریوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ شہریوں نے از خود تجاوز ہٹا کر قانون کیآ ہاتھ مضبوط کیئے ہیں۔اب اگلا مر حلہ تلہ گنگ کی خوبصورتی کا ہے جو 15فروری تک کافی حد تک واضح ہو جائیگا۔تلہ گنگ کا پرابلم زون جس میں بہت زیادہ مسائل تھے اس پر پوری توجہ مبذول کیئے ہوئے ہیں۔دیہاتوں میں بھی تجاوزات کا خاتمہ ہو گا۔

شہر میں صفائی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام ٹی ایم اے مشینری ملبہ اٹھانے میں مصروف ہے جلد ہی صفائی کے نظام پر بھی توجہ مرکوز کر دیں گے۔ ترقی اور تعمیر کے لیے فنڈز کی دستیابی کے حوالے سے سوال پر اسسٹنٹ کمشنر تلہ گنگ نے وائس آف تلہ گنگ کو بتایا کہ ٹی ایم اے کے پاس کافی رقم موجود ہے مزید ضرورت پڑی تو پنجاب گورنمٹ سے حاصل کر لی جائے گی۔تلہ گنگ کی تعمیر و ترقی اہم ہے اس مقصد کے لیے مجھے اپنی جیب سے پیسے لگانے پڑے تو دریغ نہیں کروں گا۔ حکومتی کاموں میں دخل اندازی کرنے والوں کو کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ جو لوگ کہتے ہیں کہ ٹی ایم اے اتنا پیسا کہاں سے لے گی کہ تلہ گنگ کو ماڈل سٹی بنائے ان پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اگر مجھے اپنے ذاتی اخراجات پر تلہ گنگ کی تعمیر ِ نو کرنی پڑی تو وہ بھی کرنے کو تیار ہوں۔